rki.news
خواہشوں کا کم سے کم اَنبار ہونا چاہیے
زندگی جینے کا اِک معیار ہونا چاہیے
دوستو! تم ہی بتاؤ، ہے تمہارا کیا خیال؟
زندگی کو اس قدر دشوار ہونا چاہیے؟
مصلحت کو بھی نہیں وہ مانتے کیا کیجیے
ایسے میں ہم سے بھی کچھ انکار ہونا چاہیے
سیکھ کر سب سے سبق ان مشکلوں کے بعد ہم
چاہتے تھے زیست کو گُلزار ہونا چاہیے
مال و زر اپنی جگہ پر یاد رکھنا دوستو
آدمی کا اپنا اک کردار ہونا چاہیے
خوف کے بادل ہوں چاہے جنگ کا سامان ہو
اَمن کا پھر بھی مگر اصرار ہونا چاہیے
زورِ بازو پر فقط اپنے بھروسا ہے کِیا
گُل مگر اب تو عدو کی ہار ہونا چاہیے
ُسباس گل
Leave a Reply