rki.news
آج قسمت کا بھی یہ بوجھ اٹھایا میں نے
مانگ کر اس کو دعا میں بھی نہ پایا میں نے
جب بھی محفل میں اسے اپنی بلایا میں نے
اپنے سر پر کوئی الزام لگایا میں نے
پہلے احساس کے ہاتھوں سے جھنجوڑا ہے اسے
چاند پھر چھت پہ کئی بار بلایا میں نے
شہرتیں پھر بھی نہ حاصل ہوئیں یارو مجھ کو
ساری دنیا کو ہنر اپنا دکھایا میں نے
مانگنے سے کہیں بہتر ہے کہ بھوکے رہنا
اپنے بچوں کو ہمیشہ یہ سکھایا میں نے
رکھ دیا اس نے جلا کر ہی نشیمن میرا
آئینہ جب کبھی سورج کو دکھایا میں نے
قابلِ داد غزل میری نہیں ہے مانا
شعر ہر ایک مگر اپنا سنایا میں نے
روشنی غیر کو دینے لگا جب سے عاطفؔ
خود چراغ اپنا ہی اے دوست بجھایا میں نے
ارشاد عاطفؔ احمدآباد انڈیا
Leave a Reply