Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , / Friday, July 25th, 2025

rki.news

دلِ حزیں کو مرے اور اضطراب نہ دے
اسیرِ فصلِ خزاں ہوں مجھے گلاب نہ دے

یہ بات اور ہے کوئی حسین خواب نہ دے
مگر یہ جاگتے رہنے کا تو عذاب نہ دے

حدِ کمال سے آگے ہے تشنگی میری
بنامِ آب مجھے اب کوئی سراب نہ دے

یہ جانتے ہی نہیں کچھ وفا کے بارے میں
خدا کا واسطہ دل کی انہیں کتاب نہ دے

مرا چراغ ہی کافی ہے روشنی کیلئے
تو اپنے پاس ہی رکھ اپنے آفتاب نہ دے

مجھے پتہ ہے ترے دل کا انتخاب ہوں میں
بھلے ان آنکھوں کو تو اذنِ انتخاب نہ دے

حساب ہم کو جلی بستیوں کا لینا ہے
حویلیوں کے اجالالوں کا تو حساب نہ دے

مجھے پتہ ہے مری بات کا جواب نہیں
“مرے سوال ہی سن لے مجھے جواب نہ دے”

ترا سخن ہو مبارک تجھے میاں اشہر
وہ شاعری ہی بھلا کیا جو انقلاب نہ دے

نوشاد اشہر اعظمی


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International