Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Thursday, July 31st, 2025

rki.news

دُھن کوئی اچھی ہمیں تم تو سُناتے ہی نہیں
دُھن تو دُھن سُر میں کوٸی گانا بھی گاتے ہی نہیں

بے سُری موسیقی بھاۓ نہ مِرے دل کو کبھی
ساز جو دل کو چھوئے وہ تو بجاتے ہی نہیں

پان اور چھالیہ کھانے کی ہے عادت ایسی
تم کسی اور کو اِک پان تھماتے ہی نہیں

کتنی مہنگائی زمانے میں ہے پھیلی ہوئی پر
مکھیاں محض اُڑاتے ہو کماتے ہی نہیں

کتنے کنجوس ہو ہُشیاری سکھانے میں بھی تم
کیوں کسی دوست کو عیّاری سِکھاتے ہی نہیں

تجھ کو دیکھا ہے بہت مدّتوں کے بعد کہیں
ہنستے ہو ویسے ہی دانتوں کو چُھپاتے ہی نہیں

شاعری کی ہے ثمر نے بڑی محنت سے ہی عمدہ
دوست ہر شعر پہ کیوں تالی بجاتے ہی نہیں

ثمرین ندیم ثمر
31-07-25


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International