rki.news
حقیقت سے کیسے
مکر جائے منصور
شرافت پہ جاتا ہے سر جائے منصور
ہے دنیا بڑی بے وفا اور ناداں
جدھر دیکھئے قتل و خوں کا ہے ساماں
سکوں کے لئے اب کِدھر جائے منصور
ستاتی ہے دنیا جدھر جائے منصور
جہاں کوئی ظُلم و ستم دیکھتا ہے
جواں عزم ہو کر یہی سوچتا ہے
شرافت کی حد سے گزر جائے منصور
اُنھیں مار دے چاہے مر جائے منصور
اگر جان لے آدمی آدمیت
تو پائے وہ انس و محبت کی دولت
جو کچھ ایسا ہی کام کر جائے منصور
تو سمجھو مقدر سنور جائے منصور
مصیبت میں کس طرح منہ موڑ کر یہ
بّھنور کے حوالے اُنھیں چھوڑ کر یہ
بتا ناخدا کیسے گھر جائے منصور
کہ انصاف کا خون کر جائے منصور
حقیقت سے کیسے مکر جائے منصور
شرافت پہ جاتا ہے سر جائے منصور
Leave a Reply