rki.news
رَمزِ تخلیق کی غایَت سے عطا ہوتا ہے
عِشْق خود اپنی رِعایَت سے عطا ہوتا ہے
عِشْق حَیثیتِ فَردی کا نہیں ہے قائِل
عِشْق تو جَذْب و سَرایَت سے عطا ہوتا ہے
پیار جذبات کا بے سَمْت سَفَر ہے لیکن
عِشْق منزِل کی ہِدایَت سے عطا ہوتا ہے
عِشْق تسلیم و رضا صبْر سے مَوسُوم مگر
عِشْق اوصافِ وِلایَت سے عطا ہوتا ہے
عِشْق کرنا ہے تو بے شِرْک مَحَبَّت کرنا
عِشْق کب حَرُف وحِکایَت سے عطا ہوتا ہے
عِشْق ہر شخص کی خواہِش تو رہا ہے کاوِش
عِشق توفیق و عِنایَت سے عطا ہوتا ہے
✍ سلیم کاوش
Leave a Reply