rki.news
شازیہ عالم شازی
دیارِ غیر میں تیری کمی محسوس کی ہم نے
ہے مطلب روشنی میں تیرگی محسوس کی ہم نے
نہ دن اچھے لگے ہم کو نہ شب اچھی لگی ہم کو
حسیں لمحوں میں بھی اک بےدلی محسوس کی ہم نے
مہکتے، مسکراتے اور کھلتے پھول دیکھے تو
تمھاری ہی فقط ان میں ہنسی محسوس کی ہم نے
تصور ہی تمھارا دل کو رکھتا ہے بہت شاداں
سو مرجھانے پہ بھی اک تازگی محسوس کی ہم نے
بچھڑ جانا تمھارا یاد جب آیا تو مت پوچھو
فنا ہوتے ہوئے یہ زندگی، محسوس کی ہم نے
کوئی منظر نہیں بھایا کسی صورت ہمیں ہمدم
اداسی ہی اداسی ہر گھڑی محسوس کی ہم نے
ہمیں اب شازیہ عالم، گراں گزرے ہے ہر موسم
کہ ہر موسم میں پلکوں پر نمی محسوس کی ہم نے
Leave a Reply