rki.news
میرے پاس آؤ ، مری ذات کو بے کل کر دو
میرے محبوب ! مجھے اب تو مکمل کر دو
میں کسی ہوش و توجہ کی نہ محتاج رہوں
پیار میں اپنے ، کچھ اِس طرح سے پاگل کر دو
چاہتی ہوں کہ معطر رہوں اِس خوشبو سے
تم ذرا لمس سے اپنے مجھے صندل کر دو
لے اُڑو ! شوخ فضاؤں میں ہَوا بن کے کبھی
اپنے ہم راہ مجھے لے چلو ، بادل کردو
درمیاں میں نہ ہوا بھی رہے ہم دونوں کے
اپنی آغوش میں بھر کر ، مجھے مخمل کر دو
تشَنگی کا مجھے تا عمر نہ احساس ہو پھر
پیار کی بوندوں سے تن من مرا ، جل تھل کر دو
دھند کی طرح مجھے اوڑھ رکھو گرد اپنے
ایسے لپٹاؤ ، کہ جزدان سے افضل کر دو
تمثیلہ لطیف
Leave a Reply