جب بھی ملتے ہو مجھے خاص بنا دیتے ہو
مجھ میں چاہت کے حسیں پھول کھلا دیتے ہو
سوجھتی کیا ہے تمہیں ایسی شرارت آخر
شاخ پر بیٹھے پرندوں کو اڑا دیتے ہو
کیا تمہیں کم ہے میری شمع محبت کی ضیا
میرے ہو تے جو چراغوں کو جلا دیتے ہو
سوچتی ہوں تمہیں مجھ سے محبت ہے کتنی
مہکی کلیوں کو میرا نام بتا دیتے ہو
عشق کے کھیل میں تم کو یہ ہنر ہے حاصل
ہار کے خود کو سدا مجھ کو جتا دیتے ہو
بات کرتے نہیں، ہنستے نہیں، ملتے بھی نہیں
تم بھی کیا خوب محبت کی سزا دیتے ہو
شازیہ عالم شازی
Leave a Reply