اک درد ہے جو دل میں آکر ٹھہر گیا ہے شاید کہ میرے دل میں اک شخص مر گیا ہے
مہتاب کھو گیا ہے ، سورج نہیں نکلتا لے کے وہ میری شامیں، میری سحر گیا ہے
ترے ساتھ میری خوشیاں ترے سنگ زندگی تھی تجھ سے بچھڑکے میرا ، ہر خواب بکھر گیا ہے
مجھے پوچھتی ہیں راہیں، ترے سنگ چلنے والا تجھے چھوڑ کر اکیلا ، ظالم کدھر گیا ہے
فرزانہ مر گیا جب ، تنہائی کا وہ مارا کاندھا اسے پھر دینے ، سارا شہر گیا ہے شاعرہ : فرزانہ صفدر ۔ ٹورنٹو
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Comment *
Name *
Email *
Website
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.
© 2024 Rahbar International
Leave a Reply