زخم دیتا ہے تو مرہم بھی لگا دیتا ہے
پھر شفا کے لئے رو رو کے دعا دیتا ہے
میری تصویر فریموں میں سجا دیتا ہے
بعد میں دوسری تصویر لگا دیتا ہے
اس کو شاعر نہ کہو وہ ہے پہلوان فن
اچھے اچھوں کو سدا دھول چٹا دیتا ہے
جیب میں رکھتا نہیں وہ کبھی کوئی رومال
میرے آنسو کو وہ پنکھے سے سکھا دیتا ہے
عید کا چاند بنا دیتا ہے چہرہ میرا
اور چہرے کو محرم بھی بنا دیتا ہے
Leave a Reply