فیروز افریدی کا ترجمہ شدہ ناول “بختورہ” جو صفدر زیدی کے اردو ناول کا ترجمہ ہے لکھنو سے عنقریب چھپ رہا ہے ۔
اسی ادارے نے یہی ناول کا اصل اردو متن 2022 میں چھاپا تھا جبکہ 2018 میں لاہور پاکستان سے عکس پبلیکشنز والوں نے چھاپا تھا۔
اب کے یہ اعزاز میٹرلینکس لکھنو کو حاصل ہورہا ہے کہ شاید پارٹیشن کے بعد پہلی پشتو کتاب ہوگی جو ہند سے چھپ رہی ہے ۔
صفدر زیدی ( 1968 کراچی)، پاکستانی نژاد ڈچ شہری ہیں۔ آپ نے ابتدائی تعلیم پاکستان میں حاصل کی۔ ہالینڈ ہجرت کرنے کے بعد انہوں نے ولندیزی زبان کے ساتھ وہاں زراعت کی تعلیم بھی حاصل کی۔ان کا پہلا ناول “ چینی جو میٹھی نہ تھی” پہلے ڈچ زبان میں ہالینڈ اور سرینام میں 2013 میں شائع ہوا تھا۔ اب یہ ناول سرینام میں ہائی سکول کے نصاب کا حصہ ہے۔
بھاگ بھری (بختورہ) ان کا دوسرا ناول ہے جو اردومیں پہلے لاہور سے 2018 میں بعد ازاں 2022 میں ادارہ میٹر لنک لکھنئو سے شائع ہو کر مقبولِ خاص و عام ہوا۔
یہ ناول ایک ایسی مظلوم عورت کی داستان ہے جس کا بیٹا “ ساون “ انتہا پسند عناصر کے ہاتھوں گمراہ ہوکر برصغیر کو ایک ایسی تباہی سے دوچار کردیتا ہے کہ یہ خطہ زندگی سے محروم ہوجاتا ہے۔ آہستہ آہستہ برصغیر سے زندگی کی تمام علامات ختم ہوجاتی ہیں اور یہاں کی تمام تہذیبیں عجائب گھر کا حصہ بن جاتی ہیں۔یہ ناول اپنے قاری کو کم از کم یہ سوچنے پر مجبور کرسکتا ہے کہ انتہا پسندی کا راستہ کسی بھی قوم کو فلاح و بہبود کی جانب نہیں لے جاسکتا۔
ادارہ میٹرلنک لکھنئو دنیا بھر میں موجود پشتو قارئین کے لئے ایک بہترین کتاب کے اعلیٰ ترین ترجمہ کی پیشکش پر خوشی کا اظہار کرتا ہے۔ یہ ترجمہ پشتو زبان کے معروف ادیب فیروز خان آفریدی صاحب نے کیا ہے۔ پشتو زبان میں ادبِ عالیہ کی مزید پیشکش ہمارے اشاعتی منصوبے میں شامل ہے۔
…ادارہ
Leave a Reply