تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

لطیف ساجد کی
،،دعا ذاد ،، پر ایک نظر

Literature - جہانِ ادب , Snippets , / Sunday, February 5th, 2023

تحریر
اظہر عباس

لطیف ساجد سے ذاتی تو نہیں البتہ روحانی سا تعارف ھے جو شاعروں کا آپس میں ملے بغیر ہی ہوتا ہے
ہماری طرف اکثرحافظ آباد سے آنے والے تازہ ہوا کے جھونکے لطیف ساجد کے نام کا ورد کرتے ہوۓ آتےخیال تھا کہ لطیف بھی دوسرے نوجوانوں کی طرح دو چار غزلیں کہہ کر شہہ کے مصاحبوں میں نام لکھواے گا اور پھر جدید شاعری کی اڑتی ہوئی دھول کے ساتھ ہی بیٹھ جاۓ گا اور بہت سے دوسروں کی طرح اس کے غبارے سے بھی ہوا نکل جاۓ گی
مگر جو ہم سوچتے ہیں وہ ہوتا تھوڑی ہےآج ڈاکیا ”دعا زاد”
کے نام سے ایک کتاب دے گیا جو محترم نعیم گیلانی صاحب کے لیے بھیجی گئ تھی یاد رھے گیلانی صاحب کی ڈاک میرے پتے پر ہی آتی ہے
آج کل شاعری کا جو حال ہے اس کے پیشِ نظر میں اکثر کتابیں بس ایک نظر ڈال کر رکھ دیتا ہوں مگر جیسے ہی لطیف کا نام نظر پڑا میں نے فورا آگے ہو کر کتاب وصول کی اور پہلی فرصت میں کتاب کی ورق گردانی کرنے لگا ۔کتاب کھولتے ہی پہلے اس شعر پر نظر پڑی

؛؛آپ تصویر بناتے ہوے تھک جائیں گے
میرے چہرے کے کئ رنگ میسر ہی نہیں ”
پھر اس کے بعد میں نے آغاز سے بہ اہتمام مطالعہ شروع کیا
واہ سبحان اللّه ماشاللہ کی صدائیں دیتا میں ساتویں آٹھویں غزل پر رک گیا
کہ جس طرح مسلسل ایک سے بڑھ کر ایک غزل پڑھنے کو ملی ہے اب آگے کہیں یہ سلسلہ رک نہ گیا ہو لطیف بھی کہیں جلد بازی کا شکار نہ ہو گیا ہو آگے آنے والی غزلیں کہیں منہ کا زائقہ نہ خراب کر دیں کچھ توقف کیا پھر حوصلہ کیا اگلی غزل پر نظر ڈالی پھر اس کے بعد اس سے اگلی مزید اگلی
جیسے . اچانک نیند سے آپ کی آنکھیں کھلتی ہیں پھر کھلتی ہی چلی جاتی ہیں
دعا زاد نے میرا یہ حال کر دیا
میں نے جتنے بھی ضروری کام تھے انہیں موقوف کیا اور غزلوں کے نئے نئے زاویوں میں گم ہوتا چلا گیا
کوئی غزل تو ہوتی کہ میں لطیف ساجد سے کہتا
یار یہ تو یونہی بھرتی کر لی مگر ایسا کچھ بھی نہیں ہوا
نئے نئے الفاظ
رنگ رنگ کی تشبیہات میں
اس کا اپنا ہی یوٹوپیا نظر آیا
سادگی و پرکاری کی کتنی ہی مثالیں صفحہ در صفحہ نظر آتی ہیں
لطیف نے جس طرح لطیف احساسات کو مجسم کیا ہے قابل داد ہے
اس کتاب میں اچھے اشعار اتنے زیادہ ہیں کہ اس کے لیے الگ سے مضمون لکھنا پڑے گا اس لیے
میں یہاں اس کا کوئی شعر کوٹ نہیں کروں گا
بہتر تو یہ ہے کہ قاری اس کتاب تک خود اپروچ کرے اور خود دیکھے کہ کہ اس کی کتاب میں کیا سے کیا اشعار رنگ دکھا رہے ہیں
اب میں اس کا کون کون سا شعر کوٹ کروں ۔۔ جاتے جاتے بس ایک شعر پیش کیے دیتا ہوں

اس لیے تم کو پریشان نہیں لگتا ہوں
ماں کی عادت ہے مرے بال بنا دیتی ہے


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International