rki.news
تحریر:اللہ نوازخان
allahnawazk012@gmail.com
دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیاں کئی سنگین خطرات پیدا کر رہی ہیں۔ان تبدیلیوں میں عالمی درجہ حرارت میں اضافہ،خوراک و پانی کی قلت،موسموں میں شدت سمیت ساحلی علاقوں میں سیلاب شامل ہیں۔موسمیاتی تبدیلیاں زمین پررہنےوالی حیات کو شدید متاثر کر رہی ہیں اور انسانی حیات تو زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔ان تبدیلیوں نےماحول کو متاثر کرنے کے ساتھ معیشت پر بھی برے اثرات مرتب کر دیے ہیں۔عالمی درجہ حرارت میں اضافہ بہت ہی تشویش ناک ہے اور یہ اضافہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئر بھی پگھل رہے ہیں اور سطح سمندر بھی بلند ہو رہی ہے۔اگر ماحولیاتی تبدیلوں کی طرف توجہ نہ دی گئی تو مستقبل بہت ہی خوفناک ہوگا۔ان تبدیلیوں کامقابلہ کرنے کے لیےکرہ ارض کے تمام انسانوں کومل جل کر کام کرنا ہوگا۔ہر سال گرمی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہےاور دیگر آفات بھی وقوع پذیر ہو رہی ہیں۔زمین کے ایک حصے میں خشک سالی دیکھنے میں آتی ہے اور دوسری جگہ شدید بارشیں ہوتی ہوئی نظرآتی ہیں۔کہیں طوفان اور سیلاب جیسی آفات ماحول کو متاثر کر رہی ہوتی ہیں۔ان آفات کےبہت سے نقصانات ہوتے ہیں۔زیادہ بارشوں یا خشک سالی کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچتا ہےاور جب فصلات متاثر ہوتی ہیں توخوراک کا بحران پیدا ہو جاتا ہے۔خوراک کےعلاوہ کرہ ارض کے کئی حصوں پر پانی کی کمی بھی ہو جاتی ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیوں میں اضافہ،انسانوں کی مشکلات میں اضافہ کررہاہے۔موسمیاتی تبدیلیوں کو قدرتی آفات کی بجائےانسان کی خود پیدا کردہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔انسان ذرہ سےفائدے کے لیےدرختوں کو بے تحاشہ کاٹ رہا ہےاوراس کا نقصان ماحول کو پہنچ رہا ہے۔درخت زیادہ سے زیادہ کاشت کیےجائیں تاکہ ماحول خوشگوار ہو جائے۔درخت اکسیجن پیدا کرتے ہیں اور کاربن ڈائی اکسائیڈ کو جذب کرتے ہیں نیز دیگر فائدے بھی بے شمار ہیں۔درختوں کی کٹائی کے علاوہ دھواں اور گرد وغباربھی ماحول کو شدید متاثر کر رہے ہیں۔فیکٹریوں اور گاڑیوں کے دھوئیں بھی ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔ترقی یافتہ ممالک میں صنعتیں اور فیکٹریاں زیادہ ہوتی ہیں،وہ ممالک بھی ماحول کوزیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔فوگ نے بھی ماحول کو شدید متاثر کیا ہوا ہے۔جدید ذرائع استعمال کر کے دھوئیں اور دیگر نقصان دہ عناصر سے بچا جا سکتا ہے۔درختوں کی زیادہ سے زیادہ کاشتکاری بھی ماحول کو بہت زیادہ فائدہ پہنچا سکتی ہے۔گرمی کا زور بھی درختوں کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے اور دیگر فائدے بھی بے شمار ہیں۔آلودگی اور موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے سانس کی بیماریاں،دل کی بیماریاں،کینسر اور کئی خطرناک قسم کی بیماریاں انسانی زندگیوں کونشانہ بنا رہی ہیں۔ماحول کو اگر بہتر نہ بنایا گیا توکسی بھی جاندار/حیات کا رہنا مشکل ہو جائے گا۔
ماحول دشمن عناصرکامقابلہ کرنے کے لیےشعور اجاگر کرنا ہوگا۔پوری دنیا میں ماحول کی بہتری کے لیےمہم چلا کر آگاہی دی جائےکہ کون سے کام سر انجام دے کر ماحول بہتر بنایا جا سکتا ہے۔توانائی کے لیے متبادل ذرائع استعمال کر کےبھی ماحول کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔انڈسٹریز سے نکلنے والاآلودہ دھواں فلٹر کیا جائے۔درخت کاٹنے والوں کوسختی سے روکا جائے۔نئے درخت اگانے کے لیےعالمی مہم چلائی جائے،بلکہ جنگلات اگانےکی طرف راغب کیا جائے۔موسمیاتی تبدیلیاں زراعت کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں،جن میں بے موسمی بارشیں یا دیگر قدرتی آفات شامل ہیں۔قدرتی آفات مثلاژالہ باری یا طوفان فصلوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔ماحول دشمن عناصر پر کنٹرول حاصل کر لیا جائے تو اس قسم کی ناگہانی آفات سے بچا جا سکتا ہے۔یہ نہیں کہ اگر ماحول بہتر ہو جائے تو ناگہانی آفات سے بھی چھٹکارا مل جائے گا،بلکہ پھر بھی آفات آسکتی ہیں لیکن کم نقصان دہ ہوں گی یا زمین کے معمولی سے حصے کو متاثر کریں گی۔
آلودگی نےزمین کو متاثر کرنے کے علاوہ فضا اورسمندروں، دریاؤں کو بھی آلودہ کیا ہوا ہے۔انڈسٹریز کا فضلہ پانی میں مکس ہو کرآبی آلودگی کا سبب بنتا ہے اور آبی حیات شدید متاثر ہوتی ہے۔ماحول اگر بہتر بنانا ہے تواس کےلیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔بہتر ماحول ہمیں بہت سی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہےنیز خوراک اور پانی کےبحراوں سے بھی بچت ہو سکتی ہے۔شدید گرمی دیگرجانداروں کی حیات کے لیے بھی کم خطرناک نہیں،لیکن انسانی زندگی کے لیے توبہت زیادہ خطرناک ہے۔اگر ماحول آلودگی سے پاک ہو جائے تو انسان گرمی کی شدت سے محفوظ رہ سکتاہے۔توانائی کے لیےسولر انرجی کا حصول ماحول کے لیے بہتر ہو سکتا ہے۔انڈسٹریز کا فضلہ اگر فلٹر کر لیا جائے تو آبی حیات کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔جو بھی عنصر ماحول کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے اس کا مقابلہ کیا جائے تاکہ بہتر ماحول پیدا ہو سکے۔اگر ماحول کی طرف توجہ نہ دی گئی تو چند سال بعد معاملات ہاتھ سے نکل جائیں گے۔آنے والی نسلوں کو بہتر ماحول دینے کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر کام کاآغاز کیا جائے۔ہر فرد ارادہ کر لے کہ وہ ماحول کی بہتری کے لیے کام کرے گاتوبہتر نتائج کچھ عرصے کے بعدحاصل ہو سکتے ہیں۔ماحولیاتی تبدیلیاں خوراک،پانی،ہوا اور کئی ضروریات زندگی کو متاثر کر رہی ہیں۔ماحول بہتر بنا کر زندگی کوآسودہ کیا جا سکتا ہے۔اب بھی وقت ہے،اگر دیر کر دی گئی تو کچھ عرصے کے بعدہم خطرناک ماحول کا سامنا کرنےپرمجبور ہوں گے۔
Leave a Reply