rki.news
مختلف ہونا آسان نہیں ہے جو مختلف ہوتا ہے اوروں سے الگ ہوتا ہے اپنوں سے جُدا ہوتا ہے سوچنے، سمجھنے، برتنے عمل کرنے کے انداز میں، طور طریقوں میں اُسے سب غصے ،نفرت، نا پسندیدگی حتکہ بعض اوقات حسد کی نظر سے بھی دیکھتے ہیں وہ چاہے کچھ اچّھا ہی کیوں نہ کر لے وہ بُرا ہی رہتا ہے اور بُرا ہی لگتا ہے اُس کا صحیح بھی غلط ،بہترین بھی بدتر مثبت بھی منفی لگتا ہے اس کے اپنوں کو اس سے جُڑے رشتوں کو ،ہم خود اپنے رویوں سے ٹیگ لگا کر اُس انسان کو خود سے الگ کر دیتے ہیں اور پھر کہتے پھرتے ہیں یہ تو خود ہی سب سے الگ رہتا ہے ہمارے ساتھ نہیں بیٹھتا، ہنستا بولتا نہیں ہے ہمیں اپنا دشمن سمجھتا ہے، ہمیں اپنا نہیں سمجھتا حالانکہ وہ خود اُس سے بات کرنا پسند نہیں کرتے کیونکہ وہ اُن سے مختلف ہے کیونکہ وہ کچھ اچّھا کر کے اپنا نام بنا چکا ہے کیونکہ وہ سچ کو منہ پہ بولنے کا عادی ہے کیونکہ وہ اپنے رشتوں سے منافقت نہیں کرتا مگر اپنے رشتے اس کے ساتھ منافقت اور نفرت بھرا رویہ اپناتے ہیں اور وہ سب کچھ دیکھتے سمجھتے ہوئے صبر کیے جاتا ہے یہی رشتوں کی حقیقت ہے ۔
یہ جو رشتے ہیں نبھانے کے نبھائے جاؤ
فرض جو آن پڑا ہے وہ ُچکائے جاؤ
زندگی بھیک میں ملتی ہے کہاں جینے کو
یہ تو نعمت ہے نہ اسے عذر بنائے جاؤ۔
سُباس گُل
رحیم یار خان
❤️❤️