rki.news
کتب بینی کا پہلا فائدہ یہ ہے کہ معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔کتابیں انسان کے علم میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں۔۔مطالعے سے تحریر بھی بہتر اور پختہ ہوتی ہے۔مطالعہ ذہنی اور اخلاقی تربیت کا ایک اہم ذریعہ ہے۔پڑھنے سے ذہن کُھلتا ہے اور ذہن میں وسعت اور معاملہ فہمی بڑھتی ہے۔
تحقیق کے مطابق وہ بزرگ افراد جو مطالعے یا ذہنی آزمائش کے کھیل کھیلتے ہیں جیسے شطرنج یا معمے وغیرہ کو اپنا معمول بناتے ہیں ان میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
پاکستان جیسے ملک میں جہاں کتابیں پڑھنے کا رجحان پہلے ہی کم تھا اب جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے مزید کم ہوتا جارہا ہے اور نوجوان نسل ہاتھوں میں کتابوں کی جگہ ویڈیو گیمز پر وقت لگا رہی ہے۔۔جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ بھی اٹھایا جا سکتا ہےاگر نوجوان نسل کو ترغیب دی جائے کہ موبائل فون کا درست استعمال کریں اور اس پر تعلیمی تحقیق کرنے کی کوشش کریں۔۔۔
اصل چیز وقت کا صحیح استعمال ہے
“کتاب بہترین دوست ہے ” کی پرانی کہاوت کو نئی لہر نے تبدیل کرکے “موبائل فون بہترین ساتھی ہے ” میں تبدیل کر دیا ہے
ملک میں 38 فیصد افراد کتابیں پڑھنے کے دعویدار ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ لائبریریوں میں وقت گزارنے کے رواج کو فروغ دیا جائے اور ساتھ ساتھ موبائل فون کو بھی بہترین مصرف میں لایا جائے۔
تاریخ بتاتی ہے کہ قرآن مجید نے مسلمانوں میں پڑھنے لکھنے کا بہترین ذوق و شوق پیدا کر دیا تھا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مسلمان ایک ہزار سال تک دنیا پر حکومت کرتے رہے۔
اس وقت کا سب سے اہم تقاضا نئ نسل میں کتب بینی کا شوق بڑھانا ہے اور انہیں علم حاصل کرنے کی طرف راغب کرنا ہے تاکہ ہم پھر سے دنیا میں نام بنا سکیں۔۔
کتب بینی سے انسان کی تحقیقی اور تجزیاتی سوچ پروان چڑھتی ہے جس کے نتیجے میں انسان قومی اور دینی امور پر ایک واضح سوچ رکھنا شروع کر دیتا ہے اور اس طرح معاشرے کا مفید فرد بن کر قومی دھارے میں شامل ہو جاتا ہے۔
مطالعہ انسان کی سوچ و بچار کی صلاحیت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ انسان کو پر اعتماد کر دیتا ہے اور انسان اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے کے قابل ہو جاتا ہے اور اپنے مقصد حیات کو اعلی طور پر متعین کرنے کی اہلیت پالیتا ہے۔
کتاب سے دوستی سے روح کو تازگی حاصل ہوتی ہے اور ایمان تازہ ہوتا ہے۔۔۔۔
اب میں اپنی نظم ” اقرا ” پیش کرنا چاہوں گی جو میرے شعری مجموعے “آرزو کا دیا ” میں شامل ہے۔۔
اقراء ۔۔۔۔
تُو پڑھ پھر سے اقراء
تِری سر بلندی ہے اقراء
تِرے دن کا آغاز اقراء
ملے سرفرازی تجھے دنیا بھر میں
سمجھ آئے جس دن یہ اقراء
نکل چل تُو پھر
علم کے راستے پر
قدم اب بڑھا سیکھنے کی ڈگر پر
یہی حکم قرآں کی آیت سے پایا
یہی حکم اللّہ نے بندوں کو بھیجا
تُو کر ترکِ آرام
کر جستجو پھر
مسخّر کر تُو علم کے راستوں کو
تُو اب فتح کر
دنیا کو عقل سے پی
تُو طے کر مدارج علوم وہ وہُنر کے
اُجالوں سے بھر دے جہاں کو
تُو پھر تھام لے شمّعِ اقراء
ہوئے ذہن تسخیر جب پڑھ لی اقراء
ہے اللہ کا کرم اُتری ہے اقراء۔۔
ثمرین ندیم ثمر
دوحہ قطر
23 اپریل 2025
Leave a Reply