تازہ ترین / Latest
  Wednesday, October 23rd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

معاشرتی زندگی ۔۔فکروخیال کے آئینہ میں

Articles , Snippets , / Wednesday, March 20th, 2024

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!بقول شاعر:.
شمشیر چاہیے نہ مجھے تیر چاہیے
ذہن و خرد کو فکر کی جاگیر چاہیے
سب کچھ عطا کیا ہے خدا نے مجھے نظام
تحریرمیں بھی درد کی تاثیر چاہیے
میری کیا بساط کہ اتنے اہم عنوان پر کچھ لکھ سکوں لیکن انسانیت کی بھلائی اور معاشرتی زندگی کے لیے معروضات پیش کرنا سعادت سمجھتا ہوں۔یہ حقیقت ہے کہ معاشرہ کا حسن افراد کے باہم مل جل کر رہنے سے ہے۔افراد میں غوروفکر پیدا ہونے سے زندگی کے گلستاں میں بہار نو کا منظر پیدا ہوتا ہے۔دکھ درد کے عالم میں اظہار ہمدردی اور خوشیوں کے موقع پر اچھے جذبات کا اظہار ہی معاشرتی زندگی کی رعنائی تصور ہوتا ہے۔عصر نو میں ہمیں معاشرتی زندگی کے فکروخیال کے آئینہ میں جھانک کر حالات کا نغور جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔آج معاشرتی زندگی پریشان نظری کا شکار کیوں؟یہ ایسا سوال ہے جس کے تمام پہلوؤں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔سوشل میڈیا کی سرگرمیاں مثبت رخ اختیار کریں تو افراد تعمیر معاشرہ میں مثالی کردار ادا کر پاتے ہیں۔لکن وہی سرگرمیاں جب منفی رخ اختیار کرتی ہیں تو معاشرے کا حسن کا عدسہ چور چور ہو کر رہ جاتا ہے۔اس ضمن میں نوجوان نسل کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ان کو تو یہ احساس دلانا ہے۔بقول شاعر:.
کبھی اے نوجوان مسلم تدبر کیا بھی تو نے۔۔
تعلیم سے ہی تو نوجوان نسل میں تدبر کا ادراک پیدا ہوتا ہے۔تعلیمی عمل میں بہتری پیدا ہونے سے معاشرتی فکروخیال کے آئینے میں خوشگوار تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔عصر حاضر کے پر آشوب دور میں دینی تعلیم کی ضرورت زیادہ ہے۔یہ مسلمہ بات ہے کہ اچھی خوبیوں کے فروغ کے لیے تعلیم وتربیت کا اہتمام ضروری ہے۔فکرو خیال کے آئینہ میں نمایاں تبدیلی پیدا کرنے سے قوم اور ملک میں خوشگوار ماحول فروغ پاتا ہے۔نصاب تعلیم جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو تو نتائج تسلی بخش آتے ہیں۔وطن سے محبت،انسانیت سے پیار سے معاشرہ میں خوشگوار انقلاب رونما ہوتا ہے۔ غوروفکر سے فکروخیال میں سوچ اور شعور کی بالیدگی ممکن ہے۔معاشرتی زندگی میں اس کی بہت بڑی اہمیت ہے۔فکروخیال میں بہتری مطالعہ کتب اور غوروفکر ست پیدا ہوتی ہے۔یہ حقیقت تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ جس معاشرہ اور سماج کے افراد کی سوچ اور فکر بہتر ہوتی ہے وہی ترقی کے میدان میں آگے ہوتی ہے۔نسلی اور خاندانی امتیازات کا خاتمہ بھی تو فکروخیال کے آئینے میں تبدیلی سے ممکن ہے۔علم کا مخزن قرآن مجید ہے۔اس میں بھی تو رب کائنات غوروفکر کا حکم صادر ہے۔اس کے مطابق جب غوروفکر کیا جاتا ہے تو آئینہ فکروخیال میں مثبت تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔اچھے خیالات سے اچھی سوچ پیدا ہوتی ہے۔سماج کا ماحول بہتر ہوتا ہے۔بقول شاعر:.
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جسے خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
تعلیم ایسا مسلسل عمل ہے جس سے افراد کے رویہ و کردار میں نمایاں تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔عصری تقاضوں کے مطابق عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کا اہتمام اولین ترجیحات میں کیا جاۓ۔بلکہ دینی تعلیم حاصل کرنا افراد پر فرض ہے۔نوجوان نسل کو دینی تعلیم کے زیور سے آراسہ کرنا ضروری ہے۔اسی سے تو فکروخیال کے آئینہ میں مثبت تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔معاشرتی زندگی کا حسن و جمال ہی تو معراج انسانیت ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International