Today ePaper
Rahbar e Kisan International

معاشرتی سہارے

Articles , / Tuesday, March 11th, 2025

تحریر: عشاء ساجد
انسان کو “معاشرتی حیوان” کہا جاتا ہے۔
ارسطو نے کہا کہ ” انسان معاشرتی حیوان ہے”، یعنی اس معاشرے میں رہتے ہوئے اسے دوسرے انسانوں کی ضرورت پڑتی ہے اور وہ ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہوئے زندگیاں گزار رہے ہیں۔
مختصر یہ کہ کسی بھی انسان کے لیے بلکل اکیلے زندگی گزارنا مشکل ہے اسے زندگی کے ہر موڑ سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔
جیسے کہ پیدائش کے بعد ایک لمبے عرصے تک بچے والدین پر منحصر رہتے ہیں اسی طرح ایک عمر گزارنے کے بعد وہی والدین اولاد پر منحصر ہو جاتے ہیں، میاں بیوی ایک دوسرے کا سہارا بنتے ہیں، ہم اپنے قریبی احباب پر منحصر رہتے ہیں غرض یہ کہ ایک معاشرے میں رہتے ہوئے وقتاً فوقتاً ہم کسی نہ کسی پر منحصر رہتے ہیں۔
لیکن ایک دوسرے سے جڑے رہنے کے باوجود مسائل تب جنم لیتے ہیں جب انسان ہی انسان کو ڈسنے لگے، یہی انسان ایک دوسرے کو چیر پھاڑ کر کھانے لگتے ہیں۔
بیٹی کی شادی بڑے گھرانے میں کر دی یہ سوچ کر کہ اتنے بڑے کھاتے پیتے گھر میں اسے کیا کمی آئے گی ہمیشہ خوش ہی رہے گی۔ ویسے بھی میاں بیوی تو ایک دوسرے کا جذباتی سہارا ہوتے ہیں، لیکن کیا ہوا ایک سال چھ مہینے بعد بیٹی گھریلو تشدد ( domestic violence) کا شکار ہو گئی۔
بات کھانا بنانے اور گھر کی صفائی سے شروع ہو کر بیوی کے قتل پر ختم ہوئی۔
چھوٹے چھوٹے گھریلو جھگڑے آخر عورت کی موت کی وجہ ہی کیوں بن گئے؟
ہم اتنے ترقی یافتہ دور میں داخل ہو چکے ہیں لیکن آج بھی ہماری عورتیں غیرت اور گھریلو جھگڑوں کے نام پر ماری جاتی ہیں۔
کیا یہ سب ایسا ہی نہیں ہے کہ ہمارے معاشرتی سہارے ہی ہمیں چیر پھاڑ کر کھا رہے ہیں؟
وہ باپ جس کی تین بیٹیاں تھیں چوتھی بیٹی کی پیدائش پر اسے زندہ دفن کر آیا۔۔۔ کیا وہ اسکا سہارا نہیں تھا؟
وہ بیٹی تو ایک عرصے تک اس پر منحصر رہنے والی تھی۔
اگر بوڑھے والدین اولاد پر منحصر رہتے تو اس ملک میں اولڈ ہوم کیوں اور کس لیے بنتے۔
اقتدار کی ہوس نے بھائی کو بھائی کا قتل کرنے پر مجبور کر دیا حالانکہ وہ ایک دوسرے کا معاشرتی سہارا تھے۔ لوگ آپکو ایک دوسرے کا گریبان پکڑے ہوئے نظر آئیں گے ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی ہوس نے انسان کو انسان کا معاشرتی سہارا نہیں رہنے دیا.


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International