rki.news
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان
پریس ریلیز 12نومبر 2025
ملتان۔ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) کی زیر صدارت کپاس کی مشینی کاشت اور چنائی کے فروغ کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں فاطمہ فرٹیلائزرز، گرین پاکستان انیشی ایٹو (GPI)، فان گرو، فارم ڈائنامکس پرائیویٹ لمیٹڈ، ایوائل گروپ، تارا گروپ، اور نیلم سیڈز کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس کا بنیادی مقصد پاکستان کے کپاس کے شعبے میں مشینی کاشتکاری کو فروغ دینا اور جامعہ و نجی شعبے کے باہمی اشتراک کے ذریعے پیداواری لاگت کم اور کپاس کا معیار بلند کرنا تھا۔فارم ڈائنامکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے شرکاء نے مشینی کاشت کے تصور کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ طریقہ کاشت کے ذریعے پانی کے استعمال سے زیادہ پیداوار کا حصول ممکن ہوگا۔ ۔اجلاس میں کپاس کی مشینی بوائی، مشینی چنائی، زرعی نظم و نسق (آگرانومی)، زمین کی تیاری، بعد از برداشت صفائی، اور مشینی طور پر چنی گئی کپاس کی معیاری جننگ پر تفصیلی غور کیا گیا۔گرین پاکستان انیشی ایٹو (GPI) کے نمائندوں نے بتایا کہ کُنڈئی فارم پر کپاس کے مشینی پلانٹرز دستیاب ہیں، اور وہ چینی کمپنیوں کے ماہرین کے ساتھ ایک اجلاس کا اہتمام کریں گے تاکہ ان مشینوں کو پاکستانی موسمی حالات کے مطابق مذید بہتر بنایا جا سکے۔یہ فیصلہ کیا گیا کہ ابتدائی طور پر مشینی کپاس کی آزمائشی کاشت زرعی یونیورسٹی ملتان کے جلالپور فارم کے ساتھ ساتھ نجی شراکت داروں کے کھیتوں پر کی جائے گی۔اس مقصد کے لیے فاطمہ فرٹیلائزرز، فان گرو، ایوائل گروپ، فور برادرز، تارا گروپ، اور نیلم سیڈز نے اپنی آمادگی ظاہر کی۔اجلاس کے اختتام پر یہ طے پایا کہ اس منصوبے کا آغاز تین بنیادی پہلوؤں سے کیا جائے گا۔پریسیژن پلانٹنگ (درست مشینی کاشت)آگرانومی (زرعی نظم و نسق)مشینی چنائی۔مزید یہ تجویز دی گئی کہ کپاس کی پیداوار کو جنرز اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (APTMA) کے اشتراک سے مزید فروغ دیا۔
ریاض احمد ہراج
ترجمان زرعی یونیورسٹی ملتان
Leave a Reply