Today ePaper
Rahbar e Kisan International

موبائل کے غلط استعمال سے گھر کے گھر برباد

Articles , Snippets , / Friday, November 7th, 2025

rki.news

کالم نگار ۔۔۔۔۔۔ نواز ساجد نواز

آغازِ مسئلہ

موبائل فون آج کے دور کی سب سے بڑی ایجاد ضرور ہے، مگر اس کا غلط استعمال ایک سنگین سماجی اور خاندانی مسئلہ بن چکا ہے۔ جس آلے نے فاصلے مٹانے تھے، وہی اب دلوں کے فاصلے بڑھا رہا ہے۔ گھر کے افراد جو کبھی ایک ساتھ بیٹھ کر گفتگو کرتے تھے، اب ہر ایک اپنی اسکرین کی دنیا میں قید ہے۔ والدین اور اولاد کے درمیان رابطہ محض رسمی رہ گیا ہے، بات چیت کی جگہ خاموشی نے لے لی ہے۔ یہ خاموشی صرف الفاظ کی نہیں بلکہ احساسات کی بھی موت ہے۔ موبائل نے انسان کو ورچوئل رشتوں میں الجھا دیا ہے، اور حقیقی تعلقات اپنی حرارت کھو چکے ہیں۔ نتیجتاً گھروں میں وہ محبت، اعتماد اور باہمی احترام باقی نہیں رہا جو کبھی خاندانی نظام کی بنیاد تھی۔

والدین اور اولاد کے تعلقات پر اثرات

موبائل کے غلط استعمال نے والدین اور اولاد کے تعلقات کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ بچے والدین سے زیادہ وقت سوشل میڈیا، گیمز یا چیٹ میں گزارتے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ تربیت، اخلاق، اور کردار سازی جیسے بنیادی عناصر زوال پذیر ہو گئے ہیں۔ والدین کی نصیحتیں اب بوریت محسوس ہوتی ہیں کیونکہ موبائل کی رنگینی اور فریب زدہ دنیا زیادہ پرکشش معلوم ہوتی ہے۔ والدین بھی اپنی مصروفیات میں کھو کر اولاد کو وقت نہیں دیتے، جس سے تعلقات میں فاصلہ بڑھتا ہے۔ اس خلا کو پھر غلط دوست، جھوٹے تعلقات یا غیر اخلاقی مشاغل پُر کر دیتے ہیں۔ اس طرح ایک معمولی سا آلہ، ایک پورے گھر کی بنیادیں ہلا دیتا ہے۔

ازدواجی زندگی پر تباہ کن اثرات

موبائل کے بے جا استعمال نے ازدواجی زندگی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ میاں بیوی کے درمیان اعتماد کی جگہ شک نے لے لی ہے۔ رات گئے موبائل پر مصروف رہنا، غیر ضروری چیٹس اور سوشل میڈیا پر وقت گزارنا، تعلقات کو زہر آلود کر دیتا ہے۔ بات چیت کم، غلط فہمیاں زیادہ ہو جاتی ہیں۔ کئی گھر صرف اس وجہ سے برباد ہوئے کہ ایک فریق نے موبائل کو زندگی کا مرکز بنا لیا۔ جذباتی بے وفائی اب جسمانی بے وفائی سے زیادہ عام ہو چکی ہے۔ موبائل نے رازداریاں ختم کر کے ذاتی زندگی کو دوسروں کے سامنے کھول دیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ رشتے اپنی تقدیس کھو بیٹھے ہیں۔

معاشرتی انحطاط اور بے راہ روی

موبائل کے غلط استعمال نے معاشرتی اخلاقیات کو بھی زوال کی راہ پر ڈال دیا ہے۔ نوجوان نسل فحش مواد، غلط روابط، اور جھوٹے لائف اسٹائل کے جال میں پھنس چکی ہے۔ سوشل میڈیا پر دکھاوے کی زندگی نے حقیقی قدروں کو مٹا دیا ہے۔ عزت، حیا، اور سچائی جیسے الفاظ محض لغت تک محدود ہو گئے ہیں۔ موبائل نے ایک ایسا معاشرہ پیدا کیا ہے جہاں ہر کوئی خود کو دکھانے میں مصروف ہے، مگر اندر سے خالی ہے۔ اس ورچوئل دنیا نے جھوٹ کو سچ بنا دیا ہے اور جھوٹے تعلقات کو محبت کا نام دے دیا ہے۔ یہی اخلاقی گراوٹ گھروں کی تباہی کا سبب بنتی جا رہی ہے۔

ذہنی و نفسیاتی اثرات

مسلسل موبائل کے استعمال نے انسان کے ذہن اور نفسیات پر بھی شدید اثرات مرتب کیے ہیں۔ ہر وقت اسکرین دیکھنے سے نیند کی کمی، چڑچڑاپن، اضطراب اور تنہائی کے احساسات بڑھ گئے ہیں۔ گھروں میں بیٹھے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ ہونے کے باوجود جذباتی طور پر اکیلے ہیں۔ موبائل دماغ کو مسلسل معلومات اور تصاویر کی بمباری میں الجھا دیتا ہے، جس سے انسان حقیقت سے کٹ جاتا ہے۔ یہ نفسیاتی تناؤ رشتوں کو توڑنے اور برداشت ختم کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

مذہبی اور اخلاقی نقطۂ نظر

اسلام اور دیگر مذاہب انسان کو توازن، حیا اور اعتدال کی تعلیم دیتے ہیں۔ موبائل کا غلط استعمال ان تمام اصولوں کی نفی کرتا ہے۔ وقت کا ضیاع، جھوٹ بولنا، دوسروں کی نجی زندگی میں جھانکنا، اور غیر اخلاقی مواد دیکھنا گناہ کے زمرے میں آتا ہے۔ قرآن و حدیث میں وقت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، مگر آج ہم وقت کو سب سے زیادہ موبائل پر ضائع کرتے ہیں۔ مذہبی نقطۂ نظر سے موبائل انسان کو اس کی روحانی سمت سے ہٹا دیتا ہے، جس کا نتیجہ خاندانی انتشار اور روحانی بے سکونی ہے۔

اصلاح اور حل کی ضرورت

اب وقت آگیا ہے کہ ہم موبائل کو دشمن نہیں، بلکہ ایک ذمہ دار دوست بنائیں۔ گھروں میں موبائل استعمال کے اوقات طے کیے جائیں، والدین خود بچوں کے سامنے مثال بنیں۔ خاندانی نشستیں، گفتگو، اور اجتماعی عبادات کو فروغ دیا جائے۔ تعلیمی اداروں اور میڈیا کو اس بارے میں آگاہی مہمات چلانی چاہئیں۔ اگر موبائل کے استعمال میں اعتدال پیدا کر لیا جائے تو یہ تباہی نہیں بلکہ ترقی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ بصورت دیگر، یہ چھوٹی سی اسکرین بڑے بڑے گھروں کو ویران کرتی رہے گی۔

یہ تحریر اس بات کا احساس دلاتی ہے کہ موبائل کی طاقت انسان کے ہاتھ میں ہے چاہے وہ اسے بربادی کا ذریعہ بنائے یا زندگی سنوارنے کا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International