تازہ ترین / Latest
  Sunday, March 9th 2025
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

” میرے محترم استاد گرامی مصور اقبال رح محترم اسلم کمال کی یادیں ” ۔

Uncategorized , / Thursday, January 23rd, 2025

فریدہ خانم ۔

” جہان خانم “

faridakhanam2011@yahoo.com

میری خوش نصیبی کہ مجھے محترم اسلم کمال سے فیض حاصل کرنے کا موقع ملا ۔ آج سے کوئی پچیس سال پہلے مجھے بزم خواتین اقبال رح کا پتہ چلا تو ایکسچینج سے جناب کا رابطہ نمبر لے کر ان سے بات کی اور انھوں نے مجھے ” ایوان اقبال رح ” بلایا ، اس طرح میں خواتین بزم اقبال کی ممبر بنی، مجھے انھوں نے تاحیات ممبرشپ کا اعزاز دیا ، یہ سر اسلم کمال تھے جن کی وجہ سے میرا اتنے بڑے ادارے سے ایسا تعلق بنا ، جو کہ ان شاءاللہ تمام عمر رہے گا ، ان سے ملاقات سے پہلے ہم بس اقبال رح کے بارے میں اتنا ہی جانتے تھے کہ وہ ہمارے قومی شاعر ہیں ، ان کا مزار بادشاہی مسجد میں ہے اور شاعری بہت مشکل ہے ۔ جیسے جیسے خواتین بزم اقبال کے اجلاس ہوتےرہے اور ساتھ جناب کی پرمغز باتیں سننے کا موقع ملتا گیا ، تب تب ذہن روشن ہوتے گئے اور ہم اقبال رح کو جانتے گئے کہ ان کا سارا کلام دراصل قرآن پاک سے درس لے کر لکھا گیا ہے ، قرآن مجید کا پیغام ہے ، غافل مسلمانوں کو جگانے کا ذریعہ ہے ۔ اس سلسلے میں وہ ہم سب خواتین کو مزار اقبال رح کے علاوہ سیالکوٹ بھی لے کر گئے ، جہاں انھوں نے ہمیں اقبال رح کے حوالے سے تفصیلی معلومات دیں ۔ ہماری محفل میں بہت نظم و ضبط ہوتا تھا ، اتنی ساری خواتین کو اتنے منظم طریقے سے اکٹھا کرنا بہت بڑی کامیابی تھی ، ہمارے اجلاس میں کوئ ذاتی و سیاسی گفتگو نہیں تھی ، ان معاملات میں بہت سختی تھی ، حتی کہ ہمیں دفتر کے مردوں سے بھی بات کرنے کی اجازت نہیں تھی ، وہ ہمارا مکمل خیال رکھتے تھے اور ان کی ہر چیز پر گہری نگاہ ہوتی تھی ۔ جب وہ ہمیں تعلیمی دورے پر علامہ اقبال کے مزار اور سیالکوٹ لے کر جاتے تو پوری تفصیل کے ساتھ وہاں کی ہر اہم بات پر لیکچر دیتے ، علامہ اقبال کے سکول اور جائے پیدائش پر جانے کا اعزاز انھی کی وجہ سے ملا ۔ جناب نے ہمیں اجلاس اور علمی محفلوں میں بیٹھنے کے آداب سکھائے کہ کیسے خاموشی اور دھیان سے گفتگو سننی ہے اور جب خود کچھ کہنا ہو تو صاحب صدر کی اجازت سے کہنا ہے ، ان کے سکھائے ہوئے آداب اب تک ہم سب کے کام ا رہے ہیں ۔
ایک بار انھوں نے کسی کا واقعہ سنایا کہ کیسے اس نے خط پر ” پاکستان زندہ باد ” کا نعرہ لکھا تھا تو یہ بات میرے دل پر یوں اثر کر گئ کہ آج تک میں بھی جب خط پر پتہ لکھتی ہوں تو آخر پر ” پاکستان زندہ باد” کا نعرہ ضرور لکھتی ہوں ۔
جب ان کی پینٹنگز کی نمائش ہوا کرتی تھی تو وہ ہم سب کو دعوت دیا کرتے تھے ، ہم بڑے شوق سے جاتے تھے ، وہ ایک بہت بارعب شخصیت کے مالک تھے ، جب مائیک پر آتے تو سارے ہال میں خاموشی چھا جاتی تھی ، ان کی ایک ڈانٹ سے شور خاموشی میں بدل جاتا تھا ، وہ بے ترتیبی اور اصولوں کی خلاف ورزی بالکل برداشت نہیں کرتے تھے ، لیکن ان سب باتوں کے ساتھ ساتھ وہ بہت اچھی حس مزاح رکھنے والے اور ملکہ و قوم کا درد رکھنے والے انسان تھے ، کشمیر کے لاک ڈاؤن پر پینٹنگ بنا کر اکیلے احتجاج کرنے کھڑے ہو گئے تھے ۔ میں البتہ ہمیشہ ان کے رعب سے خوف زدہ رہی ، حالانکہ جناب ہمیشہ سب کے ساتھ ساتھ میری بھی بہت حوصلہ افزائی کرتے تھے ، علامہ اقبال کے کسی فارسی شعر کے تناظر میں مجھے ” آفریدہ ” کہا کرتے تھے ، میری کتابوں کی تقریبات کے صدر ہوا کرتے تھے ، میں نے نیت کی تھی کہ جب تک زندہ ہوں ، میری ہر تقریب کے صدر سر اسلم کمال ہی ہوں گے ، وفات سے پہلے جب ان سے بولا بھی نہیں جاتا تھا تو وہ پھر بھی مجھ سے رابطہ رکھے ہوئے تھے ، میری کال سنتے ، لڑکھڑاتی اور کمزور آواز میں باتیں کرتے ، میسیجز کے جوابات بھی دیتے ۔ وفات سے کوئ دو ماہ پہلے میں ملنے گئ تو کہنے لگے کہ مجھے تو اپنا نام تک یاد نہیں رہتا ، پر انھوں نے مجھے پہچان لیا اور بہت دعائیں دیں ، میں ان کی آخری دعا تو بھول نہیں سکتی کہ اللہ آپ کی خوبیوں میں اضافہ کرے اور خامیوں میں کمی کرے ،
ان کی موت میرے لئے کتنا بڑا غم ہے ، یہ بتا نہیں سکتی، اب مجھے کوئی ” آفریدہ ” کہنے والا نہیں ، پر ان کی یادیں ، دعائیں اور تربیت ہی ہمارا اثاثہ ہے ، آج 23 جنوری کو ان کا یوم ولادت ہے ، مبارک باد کی بجائے ان کی مغفرت کی دعائیں ، موت کا ذائقہ تو ہر ذی نفس نے چکھنا ہے ،ہم سب نے اپنے پیاروں سے جدا ہونا ہی ہے اور پھر ہم سب اللہ کے حکم سے ان کے پاس چلے جاتے ہیں ۔ اللہ پاک میرے استاد گرامی عاشق اقبال رح کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ، آمین ثم آمین ۔
کالم کی طوالت کی وجہ سے ان کی مصوری پر نہیں لکھا ، ان شاءاللہ اگلے کالم میں ان کے ان کاموں کے بارے میں لکھوں گی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International