شاعر : احمد وکیل علیمی،
دوردرشن کولکاتا
آج ہے سال کا آخری دن
کم ہوا زندگی کا یہ سِن
سالِ نو میں رہیں ہم شگفتہ
ہو مضبوط انسانیّت کا وہ رشتہ
نبھائیں اک انسانیّت کا فریضہ
ہو مضبوط انسانیّت کا وہ رشتہ
نبھائیں اک انسانیت کا فریضہ
حوالے سے ناچیز کا ہے عریضہ
ادب کی طرح خدمت بھی ہو
وداعی کچھ اس طرح اِس سال کی ہو
سپُرد اپنی خدمات ِ ملّت کریں ہم
وحید الزماں بن کے خدمت کریں ہم
ہوں عُشرِ عشیر اپنی ملّت کی خاطر
کریں خود کو ثابت بھی بن کے وہ عاطر
ہیں امید افزا کہ دن اچھے آئیں
نہ اہلِ تعصّب ستم پھر سے ڈھائیں
اُمورِ وطن غم فزا ہوچکے ہیں
یہاں عدل گستر بھی سب سو چکے ہیں
خصومت، عداوت، بغض اور کینہ
کریں پاک ان سب سے ہم اپنا سینہ
نئے سال کا خیر مقدم کریں ہم
دعا سب کی خاطر بھی ہر دم کریں ہم
Leave a Reply