rki.news
لاہور : ( فریدہ خانم ),
ورلڈ پنجابی کانگریس کے زیراہتمام پنجاب، پنجابی اور پنجابیت پر 35ویں بین الاقوامی کانفرنس آج لاہور میں شروع ہو گئی۔ یہ دو روزہ کانفرنس ہے، آج افتتاحی دن تھا۔ کانفرنس میں بہت سے معزز ادیبوں، شاعروں، پروفیسروں اور دانشوروں نے شرکت کی۔ افتتاحی خطاب میں فخر زمان چیئرمین ورلڈ پنجابی کانگریس نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ بدامنی اور تنازعات کے اس دور میں عوام پنجاب، پنجابی اور پنجابیت کی مشترکہ روایت کے تحت امن کی جدوجہد کے لئے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ ورلڈ پنجابی کانگریس نے اس مقصد کے لئے دنیا بھر میں 34 بین الاقوامی کانفرنسوں کا انعقاد کیا ہے۔ فخر زمان نے کہا کہ بیوروکریسی کے لئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہ پنجابی ثقافت اور زبان کی حوصلہ شکنی کرکے ترقی اور اتحاد سے سمجھوتہ کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر صغریٰ صدف صدر ورلڈ پنجابی کانگریس، ڈاکٹر نظام الدین سابق وائس چانسلر, کلیان سنگھ کلیان، ڈاکٹر عبدالرزاق شاہد، ڈاکٹر امجد علی بھٹی (نائب صدر ورلڈ پنجابی کانگریس)، خالد اعجاز مفتی (جنرل سیکرٹری ورلڈ پنجابی کانگریس)، مدثر اقبال بٹ، میاں حبیب، ڈاکٹر سعد بن عباد، ڈاکٹر صائمہ بتول، پروفیسر ستونت کور، صوفیہ بیدار، بابا نجمی، فریدہ خانم اور دیگر شرکاء نے بھی شرکت کی- عمران شوکت علی نے پنجابی نظمیں سنائیں۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت پنجاب پنجابی کی اہمیت کو سمجھے اور پنجاب کی ثقافت اور روایت کو فروغ دینے کے لئے ابھی سے کام کرے جس کی تبلیغ خطے کے امن پسند صوفیوں نے کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتی عہدیداروں اور سیاست دانوں کی جانب سے اس طرح کے اقدامات میں عدم دلچسپی کا نتیجہ صرف تاریخ کے صفحات سے ان کی ہی برطرفی کی صورت میں نکلے گا کیونکہ جو لوگ اپنی ثقافت اور روایات کے مالک نہیں ہیں وہ پیروی کے قابل نہیں ہیں۔ کل کانفرنس کا دوسرا اور آخری دن ہوگا اور کل شرکاء کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
Leave a Reply