Today ePaper
Rahbar e Kisan International

وقت کی اہمیت اور قدروقیمت کا احساس

Articles , Snippets , / Sunday, April 20th, 2025

rki.news

اللہ تعالٰی کی ذات کتنی مہربان ہے۔انسان کی تخلیق فرما کر اس کے لیے بے شمار نعمتیں پیدا کیں۔کاٸنات کا اتنا بڑا نظام اور پھر وقت گویا انسان کے لیے نظام الاوقات کا بہترین تحفہ عطا فرما کر احسان عظیم فرمادیا۔اس ضمن میں وقت ایسا قیمتی گوہر نایاب ہے جو انسان کی زندگی کے لیے بہت بڑی نعمت ہے۔اس لحاظ سے وقت اور زندگی کا گہرا ربط اور تعلق ہے۔یہ مسلمہ حقیقت ہے جو لمحہ حیات انسانی میں بیت جاتا ہے وہ دوبارہ کبھی واپس لوٹ کر نہیں آتا۔دانشور کہتے ہیں وقت ایک بہتا دریا ہے جو اسے ضاٸع کرتا ہے وہ خود بھی اس کی نذر ہو جاتا ہے۔اس لیے زندگی کے سفر میں وقت کی اہمیت اور افادیت کی آگاہی ضروری ہے۔نظام فطرت پر نگاہ ڈالیں تو ہر چیز وقت کی پابندی کرتی ہے۔رات وقت پر آتی ہے اور دن وقت پر آتا ہے۔موسموں کی تبدیلی میں وقت کی پابندی کا تاثر نمایاں نظر آتا ہے۔اسلامی تعلیمات میں وقت کی اہمیت اور قدروقیمت کا احساس انسان کو دلایا گیا ہے۔قرآن مجید٬فرقان حمید٬میں اللہ کریم وقت کے بارے میں فرماتا ہے۔ترجمہ”قسم ہے صبح کی ۔اور دس راتوں کی“(سورة الفجر آیت1.2)
یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔اس سے یہ احساس بھی پیدا ہوتا ہے کہ دنیا عمل کا گھر ہے۔نیکی اور بھلاٸی کے کاموں سے اچھے اثرات پیدا ہوتے ہیں اور کامیابی ملتی ہے۔اس لیے مسلمانوں کو وقت کی اہمیت اور قدروقیمت کا احساس کرتے زندگی کا سفر طے کرنا چاہیے۔اسلامی عبادات میں وقت کی پابندی کا مفہوم بہت واضح ہے۔پانچ وقت کی نماز کی پابندی٬نماز جمعہ٬نماز عیدین٬ماہ رمضان کی آمد٬اسلامی مہینوں کا تسلسل اور حج کے ایام٬گویا زندگی میں ایک ایک لمحہ بہت قیمتی ہے۔اس کے مطابق جب انسان زندگی بسر کرتا ہے تو نیکی اور بھلائی سے استفادہ کرتے ابدی زندگی سنوارتا ہے۔وقت کی پابندی سے اقوام عالم ترقی کی منزلیں طے کرتی ہیں۔ماضی کے دریچوں میں جھانک کر دیکھیں تو جن اقوام نے وقت کی قدر کی تو بام عروج پر پہنچ گیئیں اور جن اقوام نے وقت ضائع کیا وہ بدستور ناکامیوں سے دوچار ہوئیں۔عصر نو کے تقاضے یہی ہیں کہ وقت کی اہمیت کے فلسفہ کو سمجھا جاۓ اور وقت کی قدروقیمت کا احساس کیا جاۓ۔ہمارا معاشرتی المیہ یہ ہے کہ ہم وقت کی پابندی کا احساس نہیں کرتے۔تقریبات خواہ کسی بھی طرز اور نوعیت کی ہوں وقت پر انعقاد نہیں ہوتا اور نہ ہی وقت پر اختتام ہوتا ہے۔اس ضمن میں سوچ و بچار کی ضرورت ہے۔وقت کی پابندی نہ کرنے سے بہت سے نقصانات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔مذہبی تقریبات ہوں کہ سیاسی و سماجی وقت کی پابندی ضروری ہوتی ہے بصورت دیگر وقت کا ضیاع ہوتا ہے ۔وقت چونکہ بہت قیمتی ہے اس لیے اس کی اہمیت اور افادیت کا احساس بھی لازم ہے۔جب قول اور فعل میں تضاد پیدا ہوتا ہے تو نقصانات کے خدشات پیدا ہوتے ہیں۔کامیاب زندگی تو وقت کی پابندی سے ممکن ہوتی ہے۔ماہرین کہتے ہیں ”وقت عظیم عطیہ خدا وندی ہے اور انسان کا سب سے زیادہ قیمتی اثاثہ ہے جس کی بازیافت اور تلافی نا ممکن ہے“
اس کے تناظر میں ماضی٬حال اور مستقبل کا انحصار وقت پر ہی ہے۔تاریخ اسلام کے درخشاں ابواب کا مطالعہ کرنے سے یہ راز بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپؐ بھی وقت کی پابندی فرماتے تھے اور وقت کی اہمیت کا احساس بھی دلاتے تھے۔عبادات اور معاملات میں وقت کی پابندی کرنے میں آپؐ کا کوئی ثانی نہیں تھا۔آپؐ کی زندگی ہمارے لیے اسوہ حسنہ ہے۔پاکستان میں وقت کی پابندی کے حوالے سے جائزہ لیا جاۓ تو نوجوان وقت کی اہمیت کے راز کو بھول کر کھیل کے میدان اور موبائل پر گیمز کی سرگرمیوں میں مشغول رہ کر کس قدر وقت کی دولت ضاٸع کرتے ہیں۔زمیندار اور کسان منعقدہ بیل دوڑ اور دیگر مشاغل میں قیمتی وقت ضائع کرتے ہیں۔یہ ایک المیہ ہی ہے کہ بچوں سے بوڑھوں تک من پسند کاموں میں تو دلچسپی لیتے ہیں لیکن وقت جس بات کا تقاضا کرتا ہے اس کی فکر نہیں کرتے ۔یہ ہماری سب سے بڑی بھول ہے کہ وقت ضاٸع ہو رہا ہے اور ہم خواب غفلت میں محض دیوانے کا خواب دیکھنے میں مصروف ہیں۔وقت کی پابندی سے زندگی کا نقش تبدیل ہو پاتا ہے۔بہترین کامیابی وقت کی پابندی کرنے سے ملتی ہے۔طلبہ اور نوجوان نسل کو بھی یہ باور کرانے کی ضرورت ہے وقت کی پابندی کا خیال رکھیں۔وقت پر سونے اور وقت پر جاگنے کی عادت کو فروغ دیا جاۓ ۔وقت پر کھیل کے میدان میں اور وقت پر ہوم ورک اور مطالعہ کتب کیا جاۓ۔عبادات بھی وقت پر کی جاٸیں ۔یہی احساس اساتذہ تعلیمی اداروں میں٬خطیب مساجد میں اور باپ گھر میں پیدا کر سکتے ہیں۔جب ہماری نوجوان نسل میں وقت کی پابندی کا شعور اجاگر ہو گا تو کامیابی مقدر بن پاۓ گی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International