تحریر: محمد نعیم مرادآبادی
گورنمنٹ بوائز ہائیر سکینڈری سکول نمبر2ہری پورکے انتہائی محنتی اور فرض شناس ٹیچر محمد صدیق اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائر ہورہےہیں ۔ان کے اعزاز میں شاندار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں تمام سٹاف محکمہ کے افسران ان کے احباب اور فیملی ممبران مدعو ہیں۔اس تقریب میں ان کی گراں قدر خدمات کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا جائے گا۔
موصوف 37 سال قبل محکمہ تعلیم میں بحیثیت SAVبھرتی ہوئے ۔زمانہءطالبعلمی میںPOFحویلیاں میں چائنی انجنئیر مسٹرلی کام کے بعدباسکٹ بال کا زبردست کھیل کھیلتے تھے جسے دیکھنے کے بعد یہی شوق دامن گیر ہوا۔اور مسٹر لی سے دوستی بھی ہوگئی۔
پوسٹ گریجویٹ کالج ایبٹ آباد میں داخلہ لینے کے بعد کالج ٹیم کو اپنی سخت محنت سے کامیابیوں سے ہم کنارکرکے کالج کانام روشن کیا۔اپنے بہترین کھیل اور عمدہ پرفارمنس کی بناپر1981میں ایبٹ آباد کالج کی طرف سے کیمپ سلیکشن کی گئی۔اورہزارہ ڈویژن کی ٹیم کی کوچنگ کااعزازملا۔
محکمہء تعلیم میں اپنی خدمات پیش کرنے پر گورنمنٹ ہائیر سکینڈری سکول سرائے صالح میں پہلی بار باسکٹ بال کی ٹیم بنائی اور اپنی محنت شاقہ سے ٹیم کومتعددبارصوبائی چیمپئن بنایا۔
آ پ درس و تدریس کے ساتھ ساتھ مارننگ اسمبلی سے قبل اور چھٹی کے بعد شام ڈھلے تک طلباء کو مقابلوں کے لیے تیار کراتے رہے اور ان میں سپورٹس مین سپرٹ کواجاگرکیا۔
سرائے صالح کی زرخیز دھرتی پرجب آپ کے طلباءنے مسلسل کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھنے شروع کیے تو طلباء کاجم غفیر ٹیم کا حصہ بننے کا خواہشمندہوااور ایک سے بڑھ کر ایک اپنی صلاحیتوں کے جوہردکھانےکوتیارہوا۔
آ پ کی بے لوث خدمات کے اعتراف میں 2000ءصوبائی باسکٹ بال ایسوسی ایشن کی طرف سے آ پ کو صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب کیا ۔جہاں آپ نے اپنے تجربات سے صوبے میں باسکٹ بال کے کھیل کوفروغ دیا۔
2004 میں آ پ نے گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری سکول نمبر2ہری پورآکرباسکٹ بال کی ٹیم کا احیاء کیا۔اوراپنی محنت شاقہ سے ٹیم کو متعدد بار صوبائی چیمپئن بنایا۔
موصوف کے میچزاور کارناموں کی فہرست طویل ہے جو الگ صفحات کی متقاضی ہے ۔
اللہ تعالٰی نے آپ کو بےپناہ خوبیوں سے متصف کیا ہے۔آپ سکول کے نظم ونسق پرگہری نظر رکھتے ہیں اوراپنے طلباء کوڈسپلن کا پابنداوردیگراخلاقی اقدارکےفروغ میں کوشاں رہتے ہیں۔37 سالہ مدت ملازمت میں ان کے ہزاروں شاگرد زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنی خدمات صرف کررہےہیں۔تاہم باسکٹ بال کے ضمن میں آپ کے شاگرد پاکستان ائیرفورس۔واپڈااور POFکی ٹیموں کی کوچنگ کر رہے ہیں۔
باسکٹ بال کی محبت ان کی نس نس میں سرایت کر چکی ہے۔آپ نے پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان میچ کرائے۔جنھیں محکمہ پولیس نے سپانسر کیا۔اسی کے ساتھ ساتھ آ پ نے پاکستان وائیٹ اور پاکستان گرین کا میچ اسی سکول گراؤنڈ میں بڑی عمدگی سے کرایا۔امسال بھی آپ نے جاتے جاتے باسکٹ بال اورہینڈبال کے ضلعی چیمپئن کا انعام دلایا۔اپنی بے پناہ مصروفیات کے باوجود آپ نے کرکٹ پر بھی توجہ دی مگر مالی فقدان آڑے آگئے ورنہ کرکٹ بھی مزید آگے جاتی۔
آپ کی خدمات محکمہ تعلیم کے لیے سرمایہ افتخار ہیں جنھیں ایک زمانہ یاد رکھے گا۔آپ قائدِ اعظم کے فرمودہ کام کام اور بس کام کی عملی تفسیر تھے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ مالک نے مجھے اقل حلال کا فریضہ نبھانے کا قرینہ عطا کیا ۔اور وہ اپنی سروس سے مطمئن اور بہت زیادہ خوش ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ ادارے کو جب بھی میری ضرورت پڑی تو اس کی انجام دہی کو اپنے لیے اعزاز سمجھوں گا۔
Leave a Reply