تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

پاکستانی غیر ڈاکیومنٹڈ معیشت

Articles , Snippets , / Friday, April 19th, 2024

تحریر : عبدالصّمد بھلر – مخدوم رشید ملتان

یوں تو پاکستان اپنی پیدائش کے وقت سے ہی مشکلات سے دوچار رہا ہے مگر گزشتہ چند برسوں سے پورے ملک میں سیاسی ‘ معاشی ‘ معاشرتی غرضیکہ تمام شعبہ ہائے زندگی میں بھونچال آیا ہوا ہے ۔ ہر ادارے کو نئے اور خاص نوعیت کے مسائل درپیش ہیں ۔ مگر یہ اچانک ایسا نہیں ہوا ۔ ہم حکمرانوں پر تو الزام تراشی کرتے رهتے ہیں ۔کیا خوب ہو اگر اپنے گریبان میں بھی جھانکھیں اور اپنے آلودہ دامن کو بھی جھٹکیں۔ ملک کو اس معاشی پستی پر لانے میں چند وجوہات میں سے نہایت اہم قابل ذکر ہے ۔

بشمول دیگر وجوہات کے ایک اہم وجہ غیر ڈاکیومنٹڈ معیشت ہے۔ اس سے مراد ایسی معاشی سرگرمیاں ہیں جن کو قانونی دستاویزات اور ٹیکس سے مستثنی حاصل ہے ۔ یعنی ہمارے بہت سے دوست جو کاروبار کرتے ہیں وہ کاروبار ایف بی آر میں رجسٹر نہیں ہوتا ۔ اس لئے انکو ٹیکس سے بھی چھوٹ ملتی ہے ۔ میرے گھر کے عقب میں ایک کارخانہ کافی عرصے سے فعال تھا۔ جو نہ صرف ٹیکس چوری کر رہا تھا بلكہ وہاں قانون کی خلاف ورزی بھی ہو رہی تھی ۔ لیبر لاز ( مزدوروں کے قانون) کی خلاف ورزی ہو رہی تھی۔ اٹھارہ سال سے کم عمر بچے وہاں سخت مشقت والا کام کرتے تھے ۔ اسکے علاوہ ان بیچاروں کو تنخواہ بھی حکومت کی طرف سے متعین کی گئی تنخواہ( Daily Wage) سے کم ملتی تھی۔ یعنی یہ غیر ڈاکیومنڈ معیشت ایسا ناسور ہے جو سارے باغ کو اجاڑ رہا ہے اور جلد اسکا سد باب نہ کیا گیا تو مزید مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

غیر رجسٹرڈ اکانومی جسے Shadow اکانومی بھی کہا۔جاتا ہے اس میں شامل کاروبار قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور مارکیٹ کے ریٹ پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کبھی کسی چیز کا بھاؤ آسمان سے باتیں کرنے لگتا ہے اور کبھی بہت کم ہو جاتا ہے ۔ دونوں صورتیں ہی معیشت کے لئے نقصان دہ ہیں ۔ اگر قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگ جائیں تو اشیا عوام کی استطاعت سے باہر ہو جائیں گی ۔ جب لوگ خریدیں گے نہیں تو معاشی ترقی رک جائیگی۔ دوسری صورت میں اگر قیمتیں بہت کم ہو جائیں تو کاروباری حضرات کو منافع نہیں ہو گا اس صورت میں بھی ملک میں کاروبار بند ہو جائیں گے اور سرمایہ کاری رک جائے گی۔اس لئے قیمتوں میں استحکام ضروری ہے۔

2022 کے ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی غیر ڈاکیومنٹڈ اکانومی ہماری ڈاکیومنٹڈ اکانومی کا 36 فیصد ہے جس کی مالیت 457 بلین ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ جی ! پڑھتے جائیں اور شرماتے جائیں ۔ اس میں ہم سب لوگ ہی شامل ہیں کیا ہمارے سرکاری ملازمین ‘ افسران اور کیا ہم خود۔ سب کو اپنا مفاد عزیز ہے ۔ہر شہری پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے ملک کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو کم کرے ۔ ہمیں کیا کرنا چاہئے ؟

اؤل تو ہم جب بھی کہیں خرید داری کرنے جائیں یا کسی ہوٹل میں کھانا کھانے جائیں تو شرم بلکل مت کریں اور ان سے رسید طلب کریں اور غور کریں رسید یا بل پر FBR Point of sale کا نشان موجود ہو ۔ آپ کا یہ کام غیر ڈاکیومنٹڈ اکانومی کو ڈاکیومنٹڈ بنانے میں معاون ثابت ہو گا ۔ دؤم اگر آپ کے علاقے ( رہائشی ) میں کوئی کارخانہ یا فیکٹری چل رہی ہے تو وہ غیر قانونی ہے ۔ اسکی جلد از جلد میونسپل کارپوریشن کو شکایت کریں۔ ان اقدامات سے آپ ملکی معیشت کو ترقی دینے میں اپنا کردار ادا کریں اور ایک محب وطن پاکستانی اور با شعور شہری ہونے کا ثبوت دیں ۔
پاکستان ۔۔زندہ آباد


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International