کل مورخہ 4 جنوری بروز ہفتہ کو پاکستان رائٹرز گلڈ کے زیر انتظام معروف ماہر تعلیم شاعر اور ادیب محترم ڈاکٹر اخلاق حیدر آبادی (رکن مرکزی مجلس عاملہ)کی رہائش گاہ پر ایک خوبصورت ادبی نشست منعقد ہوئی۔اسٹیج ان معروف ادبی ستاروں سے سجا تھا
صدارت۔ ساغر شہزاد ہاشمی
مہمان خصوصی۔۔۔ظفر اقبال ڈوگر آف سرگودھا
مہمان اعزاز۔۔ سید احسن علی بخاری آزاد جموں کشمیر
اس ادبی نشست کی نقابت نہایت عمدگی اور بے مثال انداز میں معروف شاعر اور ماہر تعلیم پروفسر مسعود الرحمن مسعود نے کی
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کی سعادت شاہد فاروق نے حاصل کی اور نعت پاک کی سعادت معروف نعت گو شاعر محترم زاہد سرفراز زاہد صاحب نے حاصل کی
اس ادبی نشست میں مشاعرے
میں سید علی احسن بخاری کا خوبصورت کلام بھر پور لہجے میں جناب شاہد فاروق نے پڑھ کر سنایا اور خوب داد سمیٹی ۔
اس کے علاوہ اس نشست میں ایک حصہ یاد رفتگاں کا بھی تھاجس میں فیصل آباد کے معروف اور منفرد شاعر روشنی کی لکیروں جیسی عمدہ کتاب کے مصنف محترم طاہر صدیقی مرحوم کے حوالے سے گفتگو بھی ہوئی ان کی شاعری ان کے پوتے جو کہ خود بھی ایک عمدہ شاعر ہیں محترم حسن مسعود نے پڑھ کر سنائی اور اس کے ساتھ ساتھ
میزبان مشاعرہ محترم ڈاکٹر اخلاق حیدر آبادی صاحب نے بھی طاہر صدیقی مرحوم کی یادیں تازہ کیں اور ان کی شاعری بھی سنائی
اس خوبصورت ادبی نشست میں جن شعرا کرام نے حصہ لیا ان سب کے اسمائے گرامی یہ ہیں۔
ساغر شہزاد ہاشمی
ظفر اقبال ڈوگر آف سرگودھا سرگودھا،ڈاکٹر اخلاق حیدر آبادی،سید احسن بخاری مظفرآباد آزاد کشمیر
حاتم بھٹی نے آن لائن کلام سنایا۔پروفسر مسعود الرحمن مسعود،ڈاکٹر اظہار احمد گلزار،
زاہد سرفراز زاہد ،پروفسر محمد امین عزمی۔محمد آزاد نقیبی حسن مسعود صدیقی، روشان تصدق خان،مجید خاور میلسی،پروفسر عدنان قمر
نواز ساجد نواز اورمحمد احسن جاوید۔
اس ادبی نشست کی یہ بھی ایک خاص بات رہی کہ چائے کے وقفے میں دوستوں نے ڈھیروں ادبی اور غیر ادبی باتیں کیں
سبھی شعرا کرام نے عمدہ کلام پڑھا۔مشاعرے میں شاعروں کے علاوہ کچھ سامعین بھی تھے جنہوں نے سبھی شعرا کو داد دی۔آخر میں ڈاکٹر اخلاق حیدر آبادی صاحب نے رائٹرز گلڈ کے حوالے سے کچھ گفتگو بھی کی ممبر سازی بھی ہوئی یاد رہے کہ
رائٹرز گلڈ پاکستان کے نامور شاعروں ادیبوں کی ایک مستند اور رجسٹرڈ ادبی تنظیم ہے
اور ڈاکٹر اخلاق حیدر آبادی اس ادبی تنظیم کی مرکزی مجلس عاملہ کے مستقل رکن ہیں آخر میں سبھی مرحومین کے لیے محترم آزاد نقیبی نے دعائے مغفرت کی اور یوں یہ ایک عمدہ اور یادگار ادبی نشست اختتام پزیر ہوئی
رپورٹ: نواز ساجد نواز
Leave a Reply