ڈاکٹر یاسر عرفات
زراعت پاکستان کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے، کیونکہ یہ ملک کی بڑی آبادی کو روزگار فراہم کرتی ہے اور خوراک کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں زراعت کو کئی چیلنجز اور مسائل کا سامنا رہا ہے جو ملک کی زرعی پیداوار اور معیشت پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔
1۔پانی کی کمی
پاکستان میں پانی کی کمی زراعت کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔ ملک میں دریاؤں اور زیر زمین پانی کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے کسانوں کو فصلوں کی آبپاشی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نہری نظام میں بہتری کی کمی اور بارشوں میں کمی بھی اس مسئلے کو بڑھا رہی ہے۔
2۔ جدید ٹیکنالوجی کا فقدان
پاکستان کے دیہی علاقوں میں کسانوں کی اکثریت جدید زرعی تکنیکوں اور ٹیکنالوجی سے ناآشنا ہے۔ روایتی طریقے استعمال کرنے کی وجہ سے پیداوار کم ہوتی ہے اور لاگت زیادہ ہوتی ہے۔ جدید مشینری اور سمارٹ زرعی تکنیکوں کا استعمال نہ ہونے سے فصلوں کی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو رہا۔
3۔تبدیلیاں
موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کی زراعت پر گہرے اثرات مرتب کر رہی ہیں۔ غیر متوقع بارشیں، سیلاب، اور شدید گرمی کی لہر فصلوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے کسانوں کو مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور ملک کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
4۔مالی وسائل کی کمی
کسانوں کو درپیش ایک اور بڑا مسئلہ مالی وسائل کی کمی ہے۔ چھوٹے کسانوں کو قرضے حاصل کرنے میں دشواری ہوتی ہے اور وہ جدید بیج، کھاد اور زرعی مشینری خریدنے سے قاصر رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کسانوں کو ملنے والی امداد بھی ناکافی ہے، جس سے ان کی پیداوار میں اضافہ نہیں ہو پاتا۔
5۔زمین کی تقسیم کا مسئلہ
پاکستان میں زمین کی غیر منصفانہ تقسیم بھی زراعت کی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ چھوٹے کسانوں کے پاس کم زمین ہوتی ہے جس سے وہ بڑی مقدار میں پیداوار حاصل نہیں کر پاتے۔ اس کے علاوہ، بڑے زمینداروں کا غلبہ بھی چھوٹے کسانوں کو اپنے حقوق کے حصول میں مشکلات پیش کرتا ہے۔
6۔بیج اور کھاد کی قیمتوں میں اضافہ
بیج اور کھاد کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کسانوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔ مہنگی کھاد اور معیاری بیج نہ ہونے کی وجہ سے کسان کم پیداوار حاصل کرتے ہیں جس سے ان کی آمدنی میں کمی آتی ہے اور ملک کی زرعی ترقی متاثر ہوتی ہے۔
7۔زراعت میں حکومتی پالیسیوں کا فقدان
پاکستان میں زراعت کے فروغ کے لیے مضبوط حکومتی پالیسیوں کی کمی ہے۔ کسانوں کو مناسب تربیت، وسائل اور قرضوں کی فراہمی میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ اس کے علاوہ، زراعت کے شعبے میں تحقیق اور ترقی پر بھی کم توجہ دی جا رہی ہے۔
حل اور تجاویز
پاکستان کی زراعت کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں:
پانی کے مؤثر استعمال کے لیے جدید آبپاشی نظام متعارف کروانا۔
کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور مشینری تک رسائی فراہم کرنا۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے تحقیق اور منصوبہ بندی کرنا۔
کسانوں کے لیے آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنانا۔
زمین کی منصفانہ تقسیم اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کرنا۔
نتیجہ
پاکستان کی زراعت کو درپیش مسائل فوری توجہ کے متقاضی ہیں۔ اگر ان چیلنجز کا حل نکالا جائے اور کسانوں کو بہتر وسائل اور تکنیکی مدد فراہم کی جائے تو نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک کی مجموعی معیشت بھی بہتر ہو گی۔
زرعی ترقی کے بغیر پاکستان کا اقتصادی استحکام ممکن نہیں
Leave a Reply