Today ePaper
Rahbar e Kisan International

{پنج وقتہ نمازی۔ جمعہ کی نماز سے راہِ فرار۔ میں نماز کیوں پڑھوں؟ کیوں نہیں پڑھوں؟!۔سبحان ربي الاعلى وبحمده!!}

Articles , Snippets , / Wednesday, April 16th, 2025

rki.news

ہمارے والدین (مرحومین) پنج وقتہ نمازی تھے۔ بچپن ہی سے نماز کی تاکید اس حد تک کہ جو نماز نہیں پڑھے گا اسے کھانا نہیں ملے گا۔ جمعہ کے دن ابا مجھ سمیت دونوں بڑے بھائیوں کو اپنے ساتھ مسجد لے جاتے۔ مجھے یہ پابندی بہت کھلتی۔ میں شاذ و نادِر ہی پانج وقت نماز پڑھتا۔ چھٹپن تک زیادہ پوچھ گچھ نہیں ہوئی لیکن بعد میں اکثر و بیشتر سخت سست سننا پڑتا۔
جمعہ کے روز ہم تینوں بھائی والد صاحب کے ہمراہ جامع مسجد کا رخ کرتے۔ میں سب میں پیچھے ہوتا۔ مسجد پہنچنے سے پہلے ہی کسی گلی میں گھس کر گھر بھاگ آتا یہ سوچ کر کہ جو ہوگا سو ہوگا۔ اور پھر جو ہوتا وہ بہت ہوتا۔ اصل میں مجھے کسی بھی کام میں زبردستی بری لگتی۔ میں کسی کے زور دینے پر کوئی کام کیوں کروں۔ ایک طویل عرصے تک نماز کی پابندی میں نہیں کرسکا۔ کالج میں آنے کے بعد بھی۔ البتہ ذہن میں یہ سوال اکثر گردش کرتا رہتا کہ میں دانستہ کوئی بری بات بھی نہیں کرتا۔ جھوٹ سے نفرت کرتا ہوں۔ بغض، کینہ، حسد کو پالتا نہیں۔ اللہ رسولۖ پر کامل یقین ہے، اہلِ بیت کے عشق کا سودا سر میں سمایا ہوا ہے۔ میرے اندر کا ناصح سوال کرتا، پھر تو نماز کیوں نہیں پڑھتا۔ ایک روز سب گھر والے شاید چچا کے گئے ہوئے تھے۔ واپسی پر ملازم نے دروازہ کھولا ہی تھا کہ چھوٹی بہن کی نگاہ مجھ پر پڑی۔ ببساختہ چیخ اٹھی ۔اماں اماں ننھے بھائی(چھوٹے بھائی بہن مجھے اسی لقب سے پکارتے ہیں) ۔۔۔نماز پڑھ رہے ہیں، نماز۔ غالبا” مغرب کا وقت تھا۔برسوں بعد میں اپنے اندر کے ناصح کے آگے سرنگوں ہوچکا تھا اور میرا سر اپنے رب کے آگے سچدہ ریز تھا۔”سبحان ربي الاعلى وبحمده”.

ہے پچھلا پہر شب کا اٹھ جاؤ خسروؔ
درِ دل پہ دستک ہے رب کچھ کہے ہے


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International