تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

پیام تعلیم ۔۔اساتذہ،والدین اور سماج

Articles , Snippets , / Tuesday, April 30th, 2024

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!تعلیم کی نشاط خیز کلیاں اور معصوم چہرے جیسے اہم موضوع سخن پر جس قدر بات کی جاۓ کم ہے کیونکہ اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور وقت کے تقاضوں کے مطابق پیام تعلیم کے لیے اساتذہ،والدین اور سماج کا کردار بہت اہم ہے۔یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ معصوم چہرے قوم کی امانت ہیں۔ان کی سیرت سازی اور تشکیل کردار میں گہری دلچسپی تو وقت کی پکار ہے۔تعلیم کی کلیاں معصوم چہروں کی شگفتگی اور خوب صورتی میں رنگ آمیزی کرتی ہیں۔نئے تعلیمی سال کے آغاز پر سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں داخلہ مہم ایک نۓ عزم سے جاری رکھی جاتی ہے۔بقول شاعر:.
جگنو کی روشنی ہے کاشانۂ چمن میں
یا شمع جل رہی ہے پھولوں کی انجمن میں
آیا ہے آسماں سے اڑ کر کوئی ستارا
یا جان پڑ گئی ہے ماہتاب کی کرن میں
قومی ترقی اور عروج کی بنیاد تعلیم ہے۔حقیقت سے آشنائی بھی تعلیم سے ہوتی ہے تعلیم کا مطلب علم کی شناخت کرنا ہے۔علم تو ایک گہرا سمندر ہے۔بقول شاعر:.
علم ایک سمندر ہے وہ بھی اتنا بسیط
اس میں تصور نہیں ہے کنارے کا
بہترین تعلیم وتربیت کی اساس یہی ہے کہ قوم کے بچوں میں خود اعتمادی اور مطالعہ کا رجحان پیدا کیا جاۓ۔وہ جدید ایجادات کے نقصانات اور فوائد سے آگاہی حاصل کر سکیں۔بقول شاعر:
علم ہے دنیا کی سچائی
دور ہوئی ہے اس سے برائی(شوکت پردیسی)
بچے قوم کا سرمایہ اور اثاثہ ہیں۔ان کی زندگی میں چار چاند لگانا اساتذہ،والدین اور سماج کا کام ہے۔عظمت کی معراج بھی یہی ہے کہ انسانیت کی خدمت کے لیے قوم کے سرمایہ کی بہترین طرز انداز سے تعلیم و تربیت کی جاۓ۔اس ضمن میں تعلیمی اداروں کے اندر ماحول قوم کے بچوں پر بہت اثر انداز ہوتا ہے۔اساتذہ اور پرنسپل و ہیڈ ماسٹر صاحبان کے درمیان خوش گوار تعلقات اور ہم آہنگی بہت ضروری ہوتی ہے۔ معلم کو پیکرِ علم ہونا چاہیے۔اور ایک بات مدنظر رہنی بھی چاہیے بقول شاعر:.
رکھتے ہیں جو اوروں کے لیے پیار کا جذبہ
وہ لوگ کبھی ٹوٹ کے بکھرا نہیں کرتے
اساتذہ کرام کو جب احترام اداروں میں ملتا ہے تو مثالی فضا پیدا ہوتی ہے۔حسن اخلاق کا نمونہ اور انسان دوست ہونے سے ہی تدریسی عمل مؤثر ہوتا ہے۔یہ حقیقت تو واضح ہے کہ معلم انسانیتﷺ نے علم کی شمع سے غاروں میں اجالا کیا تھا۔معلم کی شان تو یہ ہے کہ قوم کے پھولوں کے حسن میں نکھار پیدا کیا جاۓ۔اس تناظر میں دیکھا جاۓ تو اساتذہ,والدین اور سماج ہی قوم کے سرمایہ کو قابل تعریف بنا سکتے ہیں۔معلم چونکہ بچوں کے سامنے نمونہ ہوتے ہیں اس لیے اس بات کو ہمیشہ مدنظر رہنا چاہیے۔احساس ذمہ داری،احساس مروت،دردوغم،ایثار اور سخاوت جیسی خوبیاں قوم کے بچوں میں پیدا کرنے کے لیے کردار ادا کیا جاۓ۔استاد کا کمال یہی ہوتا ہے کہ وہ بچوں میں اچھی عادات پیدا کرتا ہے۔اس ضمن میں یہ بات مدنظر رہنی چاہیے موجودہ دور مقابلہ کا ہے۔ سرکاری ادارو ں میں داخلہ مہم شروع ہے۔اہداف پورے کرنے کے لیے ہفتہ صفائی تک منایا جاۓ گا۔اس ضمن میں بنیادی طور پر ہم سب پر ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ پوری محنت اور دیانتداری سے اپنا فرض ادا کریں۔ادارے سرکاری ہوں کہ نجی مقصد قوم کے بچوں میں فکروشعور کی بیداری ہے اور انہیں اچھا مسلمان اور محب وطن بنانا ہے۔سب مل کر اس ملک میں تعلیمی ماحول پیدا کریں۔ نفرتوں کی دیواریں گرا کر محبتوں کے گھروندے بنائیں۔اساتذہ روحانی باپ کا درجہ رکھتے ہیں۔والدین کو بھی اور سماج کے رہنے والے سبھی ایک اچھے مقصد کی تکمیل کے لیے کردار ادا کریں۔بچوں کے ہاتھ میں کتاب اور قلم ہی خوبصورت ہوتے ہیں اسی رجحان کے فروغ کے لیے جو بھی مہم شروع کی جاۓ اخلاص کے ساتھ کردار ادا کریں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International