Today ePaper
Rahbar e Kisan International

پی آئی اے کی برطانوی فضاؤں میں دوبارہ پرواز، قومی وقار کی بحالی کی جانب قدم

Articles , Snippets , / Thursday, July 17th, 2025

rki.news

تحریر: احسن انصاری

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) نے تقریباً چار سال بعد بالآخر برطانیہ کے لیے اپنی براہِ راست پروازیں بحال کر لی ہیں۔ یہ ایک خوش آئند اور دیرینہ انتظار کا لمحہ ہے، جو نہ صرف قومی وقار کی بحالی کی علامت ہے بلکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اعتماد، معیشت، اور انسانی روابط کو دوبارہ جوڑنے کی طرف ایک اہم قدم بھی ہے۔

پی آئی اے کو 2020 میں ایک بڑے بحران کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب اس وقت کی حکومت کے وزیر دفاع اور ہوابازی نے قومی اسمبلی میں ایک بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستانی پائلٹس کی ایک بڑی تعداد کے لائسنس جعلی یا مشکوک ہیں۔ یہ بیان، جو کراچی میں ہونے والے بدقسمت پی آئی اے طیارہ حادثے کے بعد دیا گیا، بین الاقوامی سطح پر شدید تشویش کا باعث بنا۔ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) اور برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) نے فوری طور پر پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگا دی۔ اس کے بعد امریکہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی۔

اس پابندی نے پاکستان کو کئی حوالوں سے سخت نقصان پہنچایا۔ سب سے پہلے تو پی آئی اے کو اربوں روپے کے مالی نقصان کا سامنا ہوا کیونکہ برطانیہ جانے والی پروازیں اس کی سب سے زیادہ منافع بخش سروسز میں شامل تھیں۔ اس کے علاوہ، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان کاروبار، تجارت اور ترسیلات زر متاثر ہوئیں، کیونکہ براہ راست ہوائی روابط محدود ہو گئے۔ ہزاروں پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں اور ان کے خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر COVID-19 کے دوران جب ہنگامی سفر کی ضرورت سب سے زیادہ تھی۔ چونکہ نجی ایئرلائنز ہی متبادل تھیں، اس لیے کرایے کئی گنا بڑھ گئے اور عوام کو مالی بوجھ کا سامنا کرنا پڑا۔

اس صورت حال نے پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا اور پاکستانی ہوابازی کو غیر محفوظ تصور کیا جانے لگا۔ تاہم، موجودہ حکومت نے اس معاملے کی نزاکت کو نہایت سنجیدگی سے سمجھا اور وزارت ہوابازی، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے کی قیادت کو متحرک کیا کہ وہ بین الاقوامی معیار کے مطابق اصلاحات کو تیز کریں۔ ان کوششوں کو حکومتی سرپرستی اور سفارتی محاذ پر بھرپور تعاون حاصل رہا، جس کی بدولت اہم ادارہ جاتی تبدیلیاں ممکن ہوئیں۔

پائلٹ لائسنسنگ کے نظام کی مکمل اصلاح، طیاروں کی دیکھ بھال کی دستاویزی صورتحال میں بہتری، اور بین الاقوامی ایوی ایشن سیفٹی معیارات پر عمل درآمد جیسے اقدامات نہ صرف تیزی سے مکمل کیے گئے بلکہ برطانیہ اور یورپی یونین کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔ ان کوششوں کی قیادت میں موجودہ حکومت کی دلچسپی اور نگرانی کلیدی رہی۔

بالآخر جولائی 2025 میں پاکستان کو ایک بڑی کامیابی ملی، جب برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کو برطانیہ کے لیے پروازیں بحال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ‘ (NOC) جاری کر دیا۔ یہ منظوری متعدد معائنے اور دستاویزی جانچ پڑتال کے بعد دی گئی، جو کہ پاکستان کی سنجیدگی، بہتری اور موجودہ حکومت کی موثر حکمتِ عملی کی عکاسی کرتی ہے۔

برطانیہ میں پاکستان کی طرف سے کیے گئے ان اقدامات کو نہ صرف حکام نے سراہا بلکہ برطانوی ہائی کمشنر نے بھی اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔ پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ “مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ پی آئی اے کو دوبارہ برطانیہ کے لیے پروازوں کی اجازت مل گئی ہے۔ یہ پاکستان کی ہوابازی اتھارٹی کی جانب سے بین الاقوامی معیار کے مطابق بہتری کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ براہ راست پروازیں دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سفر اور خاندانی روابط کے لیے نہایت اہم ہیں۔”

پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کا مطلب صرف پروازوں کی واپسی نہیں بلکہ ایک نئے عزم اور بہتر مستقبل کی امید بھی ہے۔ اس اقدام سے پاکستان کی ہوابازی صنعت کو مزید مضبوطی ملے گی اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوں گے۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو ایک بار پھر اپنے قومی کیریئر پر بھروسا کرنے کا موقع ملے گا اور براہ راست، سستے اور باعزت سفر کی سہولت میسر آ سکے گی۔

یہ بحالی پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو بھی فروغ دے گی۔ تجارت، تعلیم، سرمایہ کاری اور نقل مکانی کے شعبوں میں مزید بہتری کی امید ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ پی آئی اے کے لیے یہ ایک نیا موقع ہے کہ وہ اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو دوبارہ حاصل کرے اور مالی طور پر مستحکم ہو۔

اگرچہ یہ ایک خوش کن خبر ہے، لیکن اس پر عمل درآمد مکمل دیانتداری، شفافیت اور عالمی معیار کے مطابق ہونا چاہیے۔ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ضروری ہے تاکہ آئندہ کسی شرمندگی یا پابندی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی ایک سنگ میل ہے۔ یہ صرف ایک ایئرلائن کی بحالی نہیں، بلکہ ایک پوری قوم کے اعتماد اور ساکھ کی واپسی کا نشان ہے۔ یہ فیصلہ ہزاروں پاکستانیوں کے لیے امید، سہولت، اور قومی فخر کا ذریعہ ہے۔ ایک ایسا قدم جو مضبوط تر روابط، محفوظ فضاؤں، اور روشن مستقبل کی طرف لے جا رہا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International