عامرمُعانؔ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاندنی اس کے چہرے پہ لہرائی ہے
پہلی پہلی محبت کی انگڑائی ہے
اس کی آنکھوں میں جلتے ہیں کتنے دیے
جس نے نیندیں چرائی ہیں سپنے دیے
اس کے چہرے پہ اتنی جو رعنائی ہے
پہلی پہلی محبت کی انگڑائی ہے
اس کی سانسوں میں صندل مہک آئی ہے
جس کی زلفوں میں پھولوں کی پروائی ہے
یہ محبت عجب ایک رنگ لائی ہے
پہلی پہلی محبت کی انگڑائی ہے
اک حسیں کوئی مرمر کی مورت ہے وہ
عشق کی اک مجسم ہی صورت ہے وہ
دل کی بستی میں جبرا” جو در آئی ہے
پہلی پہلی محبت کی انگڑائی ہے
اس سے جلتے ہیں سارے ہی برگ و ثمر
ڈال سے بھی ذیادہ وہ لچکے کمر
راہ جس نے محبت کی دکھلائی ہے
پہلی پہلی محبت کی انگڑائی ہے
اک حسیں نازنیں مہ جبیں دلربا
اک نگیں انگبیں دلنشیں مہ لقا
میرے خوابوں خیالوں پہ جو چھائی ہے
پہلی پہلی محبت کی انگڑائی ہے
Leave a Reply