تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

“چکلالہ اور ڈھوک منشی کی تاریخ: برطانوی دور سے موجودہ دور تک کا سفر”

Articles , / Sunday, September 8th, 2024

(منقول احسن انصاری)

برطانوی راج میں راولپنڈی راجہ بازار تک ہی محدود تھا دریائے سواں کی گزرگاہ لئی تھی اسکو اس وقت دریائے لئی کہتے تھے راجہ بازار اسی کے سنگم پر واقع تھا.
برٹش آرمی نے اسوقت جی ٹی روڈ کے کنارے ریلوے سٹیشن بنانا چاہا تو زمین کے لئے موجودہ صدر ریلوے سٹیشن منتخب کیا اسکی وجہ نزدیک ترین سبزی منڈی راجہ بازار ہی کی تھی اور نرنکاری بازار اور اردو بازار موچی بازار بھی تھا
سٹیشن بنانے سے قبل یہاں ایک سول لائن تھانہ بنایا گیا جو اب بھی وہیں موجود ہے اسکے بعد مزدور بستیاں بسنے لگیں. پہلی جھوپڑ پٹی مزدور بستی موجودہ لالکڑتی بازار کی جگہ بنی دوسری کا قیام چک نمبر 3 موجودہ چکلالہ، ڈھوک منشی، سکیم 3، لالہ منشی رام کی ڈھوک کے پاس رکھا گیا۔ لالہ منشی رام یہاں کا بہت بڑا ہندو ساہوکار یعنی سود کا بیوپاری تھا اور ایک جاگیر دار تھا اس کا خاندان بی یہاں کاجاگیر دار اور جدی وارث تھا۔۔ آج بھی اسکی سمادھی ڈھوک منشی غریب آباد قبرستان کیساتھ منسلک سرکاری باغ میں موجود ہے. چک نمبر 3 لالہ منشی رام موجودہ ٹینچ کے بعد سب سے پرانی جگہوں میں سے ایک ہے.
جب 1947 میں بٹوارہ ہوا تو لالہ منشی رام اور اس کا خاندان انڈیا چلا گیا اسکی حویلی گورنمنٹ کے قبضے میں چلی گئی چک نمبر 3 مجودہ چکلالہ کو لالہ منشی رام کے نام چک لالہ سے منسوب کردیا گیا. اور چک منشی رام کو ڈھوک منشی کا نام دیا گیا جو چکلالہ، سکیم 3 سواں تک علاقہ تھا چکلالہ میں خوراک کا ایک ڈپو تعمیر کیا گیا جہاں دور دارز سے لوگ اٹا چینی دالیں خریدنے اتے، اور ایک مقرر مقدار فی خاندان آٹا چینی چاول دالیں دی جاتی ۔پنڈی چھاونی اور چکلالہ ریلوے اسٹیشن بننے
کی وجہ سے انگریز خاندان مر ی میں گرمیاں گزارنے آتا اور مقامی اور غیر مقامی افراد انگریز سرکار کے فوجی سازو سامان اور مری کے لئے آے خاندان کے سامان کی نقل و حرکت کے لئے ریلوے اسٹیشن پر قلیوں کا کام سرانجام دیتے۔ اور کہا جاتا ہے چکلالہ اسٹیشن پے کسی دور میں خوب رونق رہتی تھی ۔ جب پاکستان کا دارالخلافہ اسلام آباد شفٹ ہوا تو چک لالہ منشی کی قسمت جاگی وجہ اسکی حدود اسلام آباد سے ملتی تھی۔ سی ڈی اے والے آج بھی زمین کا میزان چک لالہ منشی رام سے ہی کرتے ہیں.
بعد ازاں نام بگڑتے بگڑتے چک لالہ منشی رام مجودہ چکلالہ و ڈھوک منشی خان سکیم 3 تا سواں, پشاور تا کراچی تیسرے سٹیشن کے نزدیک ترین تھا.پرانی ریلوے لائن کچہری تا سواں سے گزرتی تھی جسے بعد میں تبدیل کر کے چکلالہ تا سہالہ تعمیر کیا گیا ۔
(بحوالہ کتب: سٹیشن سول لائن تھانہ لالکڑتی تا چک لالہ منشی رام. مصنف حفیظ جالندھری)


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International