Today ePaper
Rahbar e Kisan International

ڈیجیٹل معیشت:پاکستان کی معاشی ترقی کا نیا منظرنامہ

Articles , Snippets , / Thursday, April 24th, 2025

rki.news
ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی

ڈیجیٹائزیشن یا ڈیجیٹل انقلاب بیسویں صدی کے اواخر سے دنیا کو ایک ایسے معاشی، سماجی اور ثقافتی موڑ پر لے آیا ہے جہاں کاروبارِ زندگی کے تمام پہلو نئی شکل میں ڈھل رہے ہیں۔ پاکستان بھی اس عالمی تبدیلی سے مستثنیٰ نہیں رہا۔ بلکہ حالیہ عشروں میں پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت (Digital Economy) نے جس تیز رفتاری سے ترقی کی ہے، وہ نہ صرف حوصلہ افزا ہے بلکہ ملک کی آئندہ نسلوں کے لیے ایک مضبوط معیشتی ڈھانچے کی بنیاد بن سکتی ہے۔
پاکستان کی ڈیجیٹل تاریخ کا آغاز 1990 کی دہائی میں ہوا جب انٹرنیٹ کی سہولت متعارف کروائی گئی۔ 2000 کے بعد موبائل ٹیکنالوجی، ای-بینکنگ، اور آن لائن تعلیم و تجارت جیسے شعبوں میں پیش رفت نے ڈیجیٹائزیشن کی بنیادیں مضبوط کرنا شروع کیں۔ 2010 کے بعد 3G اور 4G ٹیکنالوجی کی آمد اور بعد ازاں فری لانسنگ پلیٹ فارمز کی مقبولیت نے ایک نئی ڈیجیٹل کلاس کو جنم دیا۔
ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق، صدی کے آغاز پر پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کا حجم محض 10 کروڑ امریکی ڈالر تھا جو 2023 میں بڑھ کر 12 سے 15 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ اگر ریاستی سطح پر درست اقدامات کیے جائیں تو اگلے پانچ سال میں یہ معیشت 60 سے 75 ارب ڈالر جبکہ آئندہ دس سال میں 80 سے 150 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
پاکستان کی 25 کروڑ آبادی میں سے بڑی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے جو جدید ٹیکنالوجی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان فری لانسنگ کے شعبے میں عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر ہے۔ یہ نوجوان نسل، ڈیجیٹل ہنر کے ذریعے نہ صرف ملکی معیشت میں حصہ لے رہی ہے بلکہ بین الاقوامی مارکیٹس سے قیمتی زرِ مبادلہ بھی کما رہی ہے۔
ڈیجیٹل معیشت پاکستان کی زراعت، صنعت، خدمات، غیر رسمی اور حتیٰ کہ غیر قانونی معیشتوں کو بھی منظم اور مربوط بنا سکتی ہے۔ اگر 2035 تک مکمل ڈیجیٹائزیشن ممکن ہو جائے تو پاکستان کا جی ڈی پی ایک کھرب امریکی ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ 2 کروڑ نئی ملازمتیں پیدا کی جا سکتی ہیں اور غربت میں 30 فیصد تک کمی کی جا سکتی ہے۔
لیکن کچھ چیلنجز بھی درپیش ہیں جو کہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، ملک بھر میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی غیر مستحکم ہے۔ فائبر آپٹک نیٹ ورک کا دائرہ محدود ہے۔ سائبر سیکیورٹی کے میدان میں پاکستان عالمی سطح پر 79ویں نمبر پر ہے۔ غیر ضروری انٹرنیٹ بندشیں ملکی معیشت کو روزانہ 1.3 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہیں۔
ڈیجیٹائزیشن ایک ایسا انقلابی عمل ہے جو صرف معیشت نہیں بلکہ تعلیم، صحت، عدالتی نظام، زراعت اور صنعت سمیت ہر شعبے کو جدید اور شفاف بنا سکتا ہے۔ پاکستان کے لیے یہ نہایت اہم ہے ، تجویز یہ ہے کہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو قومی ترجیح دی جائے۔ انٹرنیٹ تک رسائی ہر شہری کے لیے ممکن بنائی جائے۔ سائبر سیکیورٹی پالیسی پر فوری کام کیا جائے۔ ڈیجیٹل تعلیم کو نصاب میں شامل کر کے بچوں کو ابتدائی عمر سے ہی تربیت دی جائے۔
پاکستان کے نوجوان ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور ڈیجیٹائزیشن اس طاقت کو استعمال کرنے کا مؤثر ترین ذریعہ بھی ہے۔ اگر یہ سفر درست سمت میں جاری رہا تو پاکستان نہ صرف معاشی طور پر خودکفیل ہو سکتا ہے بلکہ دنیا کی صفِ اول کی معیشتوں میں شامل ہو کر ایک ڈیجیٹل ریاست کا خواب بھی شرمندۂ تعبیر کر سکتا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International