rki.news
تحریر: منظر علی
کہتے ہیں نا کہ اکیلا پن کمزوری ہے؟
یہ دنیا کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔
اصل میں، جو شخص ہر وقت ہجوم میں ہو، جو سب کو خوش کرنے کی فکر میں ہو،
وہ اپنی ذات کا کبھی مالک نہیں بن سکتا۔
کامیابی کا پہلا مرحلہ ہوتا ہے خود سے ملاقات۔
اور یہ ملاقات بازاروں، محفلوں، اور شور شرابے میں نہیں ہوتی—
یہ ہوتی ہے خاموش کمروں میں، جہاں صرف ایک انسان ہو، اور اس کے اندر کے سوال۔
اکثر جو سب سے الگ بیٹھا ہوتا ہے، وہی سب سے آگے نکلتا ہے۔
دنیا ہجوم سے چلتی ہے
مگر تاریخ تنہائی سے بنتی ہے۔
سائنسدان ہو، لیڈر ہو، مفکر ہو یا کاروباری بادشاہ—
کسی نے بھی بھیڑ کے ساتھ چل کر کچھ نیا نہیں کیا۔
یہ اکیلا پن، جو تمہیں خوف دیتا ہے،
یہی تمہاری طاقت بن سکتا ہے،
اگر تم اسے سمجھ لو۔
اکیلا وہ شخص ہوتا ہے جو
اپنے وقت کا بادشاہ ہوتا ہے،
اپنے فیصلوں کا مالک،
اپنے خیالات کا استاد۔
اکیلا شخص مجبور نہیں ہوتا،
وہ مصروف ہوتا ہے—
اپنے وژن میں، اپنے مشن میں، اپنے خوابوں میں۔
جو ہر وقت لوگوں میں رہتا ہے،
وہ دوسروں کے خیالات میں جیتا ہے۔
اور جو تنہا ہوتا ہے،
وہ اپنی دنیا خود بناتا ہے۔
دنیا اُنہیں یاد رکھتی ہے
جو ہجوم سے الگ ہٹ کر چلتے ہیں۔
کیونکہ
بھیڑ صرف دیکھتی ہے
لیکن اکیلا شخص راستہ بناتا ہے۔
تو اگر کبھی تم تنہا ہو،
تو ڈرو مت—
یہ وہ لمحہ ہے جہاں عظمت کا بیج بویا جاتا ہے۔
یہ بیج فوراً نہیں پھوٹتا،
نہ ہی ہر کسی کو دکھائی دیتا ہے۔
یہ خاموشی سے زمین کے اندر پلتا ہے،
دھوپ، اندھیرے، اور وقت کی آزمائش سہتا ہے۔
لوگ کہیں گے:
“کہاں ہے کامیابی؟
کیا ملا تمہیں اس خاموشی سے؟”
لیکن وہ نہیں جانتے—
کہ جو زمین کے نیچے جڑیں بنا رہا ہو،
وہ اوپر کے طوفانوں سے نہیں ڈرتا۔
اکیلا انسان جب برداشت کرتا ہے،
تو وہ صرف زندہ نہیں رہتا—
وہ تاریخ کے لیے تیار ہو رہا ہوتا ہے۔
کامیابی ہجوم سے نہیں، تحمل سے جنم لیتی ہے۔
اور عظمت شور سے نہیں، خاموشی سے بنتی ہے۔
جب تمھارا وقت آئے گا
تو لوگ حیران ہوں گے
کہ یہ کون ہے؟
کہاں سے نکلا؟
اتنا مضبوط کیسے؟
اتنا پختہ کیوں؟
اور تم صرف مسکراؤ گے—
کیونکہ تم جانتے ہو گے
کہ تم نے یہ سب کچھ
اکیلے میں سیکھا،
اکیلے میں سہنا،
اکیلے میں بننا۔
لوگ تمہاری چمک پر رشک کریں گے،
لیکن تم جانتے ہو گے
کہ یہ روشنی
کتنے اندھیروں سے ہو کر آئی ہے۔
Leave a Reply