تازہ ترین / Latest
  Sunday, December 22nd 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

کاٹن مارکیٹ ، اضطراب کیوں؟

Green Pakistan - گرین پاکستان , / Sunday, June 9th, 2024

تحریر؛: سید مدبر شاہ

حکومت کا 295 روپیہ پر بجٹ بنانا کاٹن مارکیٹ میں بڑی تیزی کی وجہ بتایا جا رہا ہے

ہم دیکھ رہے ہیں کہ کاٹن مارکیٹ میں اضطرابی کیفیت ہے اور ڈیمانڈ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے سندھ میں ڈلیوری کے لئے ایک جنگ لگی ہوئی ہے کچھ ملوں نے اپنے 19000 کی ڈلیوری نہ ملنے کی صورت میں دوسری فیکٹری سے حاضر ڈلیوری 20700 میں خرید لی ہے سندھ میں حاضر ڈلیوری 21000 پلس میں افر ہو رہی ہے
پنجاب میں کاٹن جنرز 21500 میں کاٹن سیل کر کے بھی خوش نہیں ہیں ان کا خیال ہے کہ انہیں 22500 کم ازکم ملنا چاہیے
دوسری طرف نیویارک مارکیٹ مسلسل مندے میں ہے لیکن پاکستان کی مقامی مارکیٹ پر اس کا اثر الٹا ہو رہا ہے
وجہ؟؟؟
پہلی وجہ حکومت کا بجٹ 295 روپیہ فی ڈالر کے حساب سے بنانا ہے جبکہ IMF ذرائع ڈالر کو 300 پلس دیکھ رہے ہیں جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر پر کچھ گھبراہٹ ہے اور وہ کاٹن ہولڈ کرنا چاہتے ہیں عید کے بعد کی ڈلیوریاں بھی بڑی مقدار میں خرید رہے ہیں کچھ ملوں کی کوشش ہے کہ جولائی کی ڈلیوریاں بھی خریدی جائیں
دوسری وجہ پاکستان میں موسمی حالات کی وجہ سے سیزن تاخیر کا شکار ہے اور ملوں کو کاٹن کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے ڈیمانڈ میں بڑا اضافہ نظر آ رہا ہے
تیسری وجہ برازیل اور امریکہ سے آئی ہوئی کاٹن کا پاکستان کے پورٹس پر ایک محکمہ کے اعتراض کی وجہ سے رکنا ہے جس سے کاٹن مارکیٹ میں یکدم ڈیمانڈ بڑی ہے
مجموعی طور پر کاٹن مارکیٹ میں مضبوطی کے ساتھ استحکام ہے کپاس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کی توقع ہے پنجاب کی منڈیوں میں کپاس 11 ہزار روپیہ من ہونے جبکہ سندھ میں 10500 مضبوط ہونے کا کا اندازہ لگایا جا رہا ہے
عید کی وجہ سے پریشر بن جائے گا ایک کہانی لگتا کیونکہ کاٹن کی بہت بڑی ایڈوانس سیل پریشر بننے نہیں دے گی
مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ رواں ماہ جون میں سندھ پنجاب میں ایک سے سوا لاکھ گانٹھ کی کپاس آمد متوقع ہے جبکہ سنا یہ جا رہا ہے کہ اس سے زیادہ کاٹن گانٹھ ایڈوانس سیل ہو چکی ہے


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International