Today ePaper
Rahbar e Kisan International

کل کسے بچھڑنا ہے۔۔۔۔

Poetry - سُخن ریزے , / Monday, March 3rd, 2025

کچھ خیال بوجھل سے
ذہن میں یوں آتے ہیں
ڈار کے پرندے جوں
شام کے دھندلکے میں
گھونسلوں میں آتے ہی
تھک کے لیٹ جاتے ہیں

صبح پَو کے پھٹتے ہی
گھونسلوں سے اُڑ جائیں
اور ہوا کے جھونکوں سے
کون سمت مُڑ جائیں

کس نے یاد رکھنا ہے
کس نے بھول جانا ہے
آج کس پہ کیا گزری
کل کسے بچھڑنا ہے

کوئی کیسے سمجھائے
کس کی کیا طبیعت ہے
کس کی کیسی خصلت ہے
اُن دلوں کی کیفیّت
ہجر میں جو جلتے ہیں
وصل کو ترستے ہیں

ہیں سماج کے بندھن
اپنے قرب کے دشمن
یہ ، سوا بچھڑنے کے
راستہ نہ چھوڑیں گے

یوں ہی کب تلک جینا
زہر ، ہجر کا پینا

چار دن حیاتی کے
ساتھ میں گزر جائیں
ورنہ ہاتھ ، ہاتھوں میں
لے کے آؤ ، مر جائیں ۔۔۔۔

تمثیلہ لطیف


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International