تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

کورا کیا ہے؟۔ اینٹی فراسٹ پروڈکٹ کیسے کام کرتے ہیں۔؟

Green Pakistan - گرین پاکستان , Snippets , / Friday, January 20th, 2023

محمد شائستر

سردیوں میں رات کے درجہ حرارت میں بتدریج کمی ہوتی ہے اور ہوا میں نمی کا تناسب پڑھتا ہے۔جب درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے تو فضا میں نمی کا تناسب %100 تک پہنچ جاتا ہے۔ درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہونے پر ہوا میں موجود نمی زمین اور پودوں کے پتوں پر جمنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس نمی کو شبنم کہتے ہیں۔ جب درجہ حرارت مزید کم ہو کر 4 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہوتا ہے شبنم اپنی جگہ جمنا شروع ہو جاتی ہے ۔برف کی اس باریک تہہ کو کورا کہتے ہیں۔
کورے کی اقسام::
کورا دو اقسام کا ہوتا ہے-
1۔ ⚪سفید کورا White frost
2۔ ⚫کالا کورا Black Frost
جب درجہ حرارت 0 ڈگری ہوجائے عموما آپ دیکھتے ہیں کہ کھیت میں یا سڑک کے کنارے گھاس پر برف کی سفید چادر بچھی ہوتی ہے اور جو صبح سورج کی روشنی میں چمک رہی ہوتی ہے اسے وائٹ فراسٹ کہتے ہیں اور یہ سورج نکلنے کے 1 گھنٹے بعد تک ختم ہوجاتی ہے۔
بلیک فراسٹ عموما اس وقت یوتا ہے جب درجہ حرارت منفی 2 سے بھی نیچے گرجائے اور ہوا میں نمی بہت کم ہو تو پودں کے پتوں میں موجود پانی جم جاتا ہے اور سیل وال پھٹنے سے پودا مرجھا کر کالا ہو جاتا جاتا ہے۔
کوڑا پڑنے کا وقت::
اگر دن کے وقت بادل ہوں تو یہ سورج کی روشنی کو زمین تک نہیں پہنچے دیتے جس سے زمین ٹھنڈی رہتی ہے اور کورا پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لیکن اگر رات کے وقت بادل ہوں تو زمیں سے خارج ہونے والی حرارت بادلوں سے ٹکرا کر واپس زمیں پر آ جاتی ہے جس سے زمیں گرم رہتی ہے اور کوڑا پڑنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
اگر رات کو مطلع صاف اور بادل بالکل نہ ہوں تو زمین سے خارج ہونے والی حرارت اوپر چلی جاتی ہے اور کوڑا پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
اگر شام کے وقت شمال کی سمت سے سرد ہوائیں چلیں تو غروب آفتاب تک زمیں مزید ٹھنڈی ہو جاتی ہے جس سے کوڑا پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لیکن اگر رات کے وقت ہوائیں چلتی رہیں تو ٹھنڈی اور گرم ہوائیں مکس ہو جاتی ہیں جس سے کورا پڑنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں ۔

کورا کیسے نقصان کرتا ہے::

کورے سے پودوں کے خلیوں میں موجود پانی جم جاتا ہے جس سے سیل وال پھٹ جاتی ہے اور پودوں کی پانی اور خوراک والی نالیوں میں ترسیل کا نظام رک جاتا ہے جس سے پودوں میں خوراک بنانے کا عمل بھی رک جاتا ہے۔اور پودوں کی بڑھوتری کا عمل بھی رک جاتا ہے۔
اگر یہ عمل لمبے عرصے تک جاری رہے تو پودوں کے پتے جل جاتے ہیں۔ نئے پتے اور شاخیں کورے سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
کورا پڑنے کی صورت میں جڑیں سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں کیونکہ کورا ڈائریکٹ زمین کو متاثر کرتا ہے۔
درجہ حرارت زمین کے نزدیک کم ہوتا ہے اور اگر کھیت میں ہوا کی سرکولیشن اچھی نہیں ہو تو نقصان زیادہ ہوتا ہے اس لئے اگر آپ کی زمین بلکل خشک ہے یا اگر آپ نے کھیت میں ہل چلا کر چھوڑ دیا ہے اور سہاگہ نہیں مارا تو بھی جڑیں کورے سے زیادہ متاثر ہوں گی کیوکہ ایسی صورت میں رات کے وقتheat🌾🌿 loss زیادہ ہوتا ہے۔
اگر کھیت میں زیادہ پانی لگا ہے تو بھی دن کے وقت سورج کی حرارت سے پانی بخارات بن کر اڑتا رہے گا جس سے زمین میں درجہ حرارت سٹور نہیں ہو سکے گا اور رات کے وقت زمین یا اس پر موجود پانی زیادہ ٹھنڈا ہوگا جو جڑوں کو بری طرح متاثر کرے گا ۔

کورے کا نقصان پودوں کی اقسام کے حساب سے بھی مختلف ہوتا ہے ۔ لیٹ اقسام جیسے سفید چونسہ جس کی نئی پھوٹ دیر سے پختہ ہوتی ہے کورے سے سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے
آم کا درخت بہت حساس ہوتا ہے اور شدید سردی میں جب درجہ حرارت 4 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے چلا جاتا ہے تو اس کا متاثر ہونا یقینی ہے۔
ہم درجہ حرارت معلوم کرنےکے لئے جو آلات کھیت میں لگاتے ہیں وہ 6 سے 8 فٹ کی اونچائی پر لگا تے ہیں ۔ جبکہ درجہ حرارت ہر فٹ پر علیحدہ ہوتا ہے۔ اگر ہم زمین کے قریب ہوتے جائیں گے تو درجہ حرارت کم ہوتا جائے گا یعنی اگر 6 فٹ پر درجہ حرارت 03 ڈگری سینٹی گریڈ یے تو زمین کے قریب 0 ڈگری سینٹی گریڈ ہو سکتا ہے۔
باغ کو سردیوں میں یوریا ہرگز نہ دیں۔ کورا پڑنے کی صورت میں ان پودوں کا شدید نقصان ہوتا ہے جن کو یوریا دی گئی ہو۔
اسی طرح پلانٹ گروتھ ریگولیٹرز جیسے جبرالک ایسڈ کا سپرے بھی نقصان کا باعث بنتے ہیں کیونکہ اس قسم کے کیمیکل کے استعمال سے سیل(cell) سائز بڑا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ان سیل میں موجود پانی جم کر زیادہ نقصان کرتا ہے۔

کورے سے بچاؤ::

یاد رہے کورےسے متاثرہ فصلوں اور باغات کے لئے کوئی دوائی ایسی نہیں ہے جس کو سپرے کرکے آپ مکمل کنٹرول حاصل کر سکیں ۔
لیکن اگر آپ خوراک اچھی دے رہے ہیں اور 16 مختلف اجزائےخوراکی کے ساتھ 16 امائنو ایسڈز آپ کے پودوں کی قوت مدافعت میں زبردست اضافہ کر دیتے ہیں ۔ بہتر ہے کھاد برداشت کے فورا بعد مکمل کر لی جائے ۔تاکہ پودا فوری اپنی طاقت بحال کر لے ۔
ستمبر اکتوبر میں آب پاشی بند کردیں تاکہ پودے پر موجود نئی شاخ پختہ ہو جائیں۔
کورے سے پہلے باغ میں پلانٹ گروتھ ریٹارڈنٹ کے علاوہ بوران کا سپرے بھی پودے میں کورے کو برداشت کرنے کی صلاحیت بڑھاتا ہے۔
اس کے علاوہ 5۔4 فیصد الکحل / ایتھونل کا سپرے بھی بہت کارآمد ہے کیونکہ الکحل کا نقطہ انجماد منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔
پوٹاشیم سلفیٹ۔کیلشیم اور۔سلفر کا استعمال بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کیلشیم سیل وال کو مضبوط کرتی ہے جبکہ پوٹاش سیل cell کو اندر سے hard کرتی ہے
1 فیصد سلفر کا سپرے نہ صرف پھپھوندی کے امکانات کو ختم کرتا ہے بلکہ پتوں پر ایک تہہ بنادیتا ہے جب کورے کا پانی اس تہہ پر گرتا ہے تو وہ سلفیورک ایسڈ بناتا ہے جس سے پتے کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور کورے کے نقصانات کم ہو جاتے ہیں۔

اینٹی فراسٹ پروڈکٹ کا استعمال::

فصلوں اور پودوں کو کورے سے بچانے کے لئے اینٹی فراسٹ پروڈکٹس(Anti Frost Products ) کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جس سے پودوں کو کورے کے نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔جس سے وقت اور سرمایہ کی بچت ہوتی ہے۔

اینٹی فارسٹ(Anti Frost ) پروڈکٹس کیسے کام کرتے ہیں؟؟

اینٹی فارسٹ پروڈکٹ پودوں کے خلیوں میں موجود پانی کے نقطۂ انجماد کو 0 ڈگری سینٹی گریڈ سے گھٹا کر منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ کر دیتے ہیں۔اب کوڑا پڑنے کی صورت میں خلیوں میں موجود پانی 0ڈگری سینٹی گریڈ کی بجائے منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ پر ہیں جم سکے گا۔ یعنی جب تک ماحول کا درجہ حرارت منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ نہیں ہوگا پودے کورے کے نقصان سے بچے رہیں گے۔

وقت استعمال۔
اینٹی فراسٹ پروڈکٹ کو کورا پڑنے سے 12 گھنٹے پہلے سپرے کرنا چاہیے۔ کیونکہ یہ پروڈکٹ خشک ہونے پر ہی اپنا اثر دکھاتے ہیں۔اس لئے ضروری ہے کہ انہیں دن کی روشنی میں ہی سپرے کر لیا جائے۔

اٹامکس ایک اینٹی فراسٹ /ا اینٹی سٹریس بائیو سٹمولینٹ(Anti Stress/Anti Frost Bio Stimulant) ہے جو مختلف فصلوں اور باغات کو موسمیاتی دباؤ (کورے/سردی )کے نقصان سے بچاتا ہے۔ اٹامکس ایک اینیمل بیس(Animal Base) بائیو سٹمولینٹ ہے جس میں امائنوایسڈز، پروٹینز،پلانٹ گرورتھ ریگولیٹرز کے ساتھ بہت سے ٹریس ایلیمنٹ شامل کئے گئے ہیں جو پودے کے مدافعاتی نظام کو مضبوط کر تے ہیں۔ اٹامکس میں موجود پروٹین پتوں پر ایک تہہ بنا دیتی ہے جس سے پودے کورے کے نقصان سے محفوظ رہتے ہیں۔
مقدار استعمال۔

باغات اور دیگر تفصلات۔ 500 ملی لیٹر فی 100 لیٹر پانی
۔
کورے سےمتاثرہ پودے کی بحالی۔::

کورے سے مرجھائے پودے کی فوری طور پر کانٹ چھانٹ نہ کریں بلکہ مارچ کے مہینے میں متاثرہ شاخوں کو 3 انچ سبز شاخ کے ساتھ کاٹ دیں اور کسی اچھی فنجیسائیڈ جیسے تھائیوفینیٹ میتھائل کا سپرے کردیں
بڑی ٹہنیاں یا تنے جو کالے ہو گئے ہیں تو ان متاثرہ حصوں پر بورڈو پیسٹ لگائیں
اب آپ 100ppm جبرالک ایسڈ اور 125 پی پی ایم cycocel کو سپرے کردیں تو پودا فوری طور پر نئی شاخیں نکالنا شروع کردیتا ہے۔
10 لیٹر پانی میں 1 گرام جبرالک ایسڈ اور 25۔1 گرام سائیکوسیل استعمال کریں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International