rki.news
زندگی اور موت جیسی سچائی کی طرح ‘ سبکدوشی’ بھی ایک تلخ اور درس آمیز سچائی ہے۔ سرکار نے سبکدوشی کی عمر اسی لیے طے کیا ہے کہ ضعیف العمری میں کسی حد تک راحت فزا ایّام میسر ہوں۔ باقر رضا رضوی کی سبکدوشی کسی عام ٹیچر کی سبکدوشی نہیں بلکہ باقر رضا نے مکمل ذمہ داری اور عدل گستری کی مثال پیش کر کے درمیانِ اساتذہ اور اسٹوڈنٹس کے مابین محبوبیّت اور مقبولیّت حاصل کی۔
تقریبِِ الوداعی کاآغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا۔ بعد ازاں نعت شریف پڑھ کر تقریب کا باقاعدہ آغاز کرنے کے لیے سابق ہیڈ ٹیچر جناب محمد وکیل( احمد وکیل علیمی) صاحب نے اپنی لکھی ہوئی نثر اور منظوم تخلیقات کے حوالے سے کہا کہ ہر ٹیچر کو ریٹائر ہونا ہے لیکن محنتی ، ذمہ دار اور علم بانٹنے والے اساتذہ ہی سبکدوشی کے بعد یاد رہ جاتے ہیں۔ جس طرح میر نے کہا ہے کہ
موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس
یوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مرنے کے لیے
خوش قسمتی سے سید باقر رضا رضوی کی شناخت ایسے ہی عدل گستر اور درس و تدریس کا حق ادا کرنے والوں میں ہوتا ہے۔ راقم الحروف علیمی کے علاوہ دیگر اساتذہ نے بھی اعتراف میں کہا کہ باقر رضا تدریسی واقفیت کے علاوہ انتظامی امور اور آفیشیل ورک کا ادراک بھی رکھتے ہیں۔ متعدد اساتذہ نے ان سے انتظامی امور کے گُر سیکھے ہیں۔
شریف الطبع اور با صلاحیت ٹیچر میں باقر رضا کا شمار ہوتا ہے۔ تصنع، تفاخر اور تکلفاتِ رسمی سے بے نیاز باقر رضا رضوی کے حوالے سے متعدد ٹیچرس نے اپنے اپنے بیانات میں باقر رضا کی خوش طینت کو ان کےکردار کی زینت قرار دیا۔ ایسا ٹیچر جب سبکدوش ہوتا ہے تو اسکول کے ذرے ذرے پر اداسی چھا جاتی ہے۔ اسی لیے راقم الحروف احمد وکیل علیمی نے اپنا یہ شعر پڑھ کر مذکورہ خیال پر مہر ثبت کردیا کہ
کمی کچھ رہے گی یہاں کی فضا میں
یقیناً ہے کچھ بات باقر رضا میں
وداعی کے تعلق سے راقم الحروف وکیل علیمی نے اپنے جذبات کی کیفیت کو الفاظ کا لبادہ عطا کرتے ہوئے کہا کہ
سبکدوش باقر رضا کا یہ ہونا
ہے جیسے متاعِ عزیز اپنا کھونا
مسرت کے آنسو سے نمناک ہیں ہم
مقدر ہے سب کا سبکدوش ہونا
کئی اسکولوں سے شرکت کرنے والے قابلِ قدر اساتذہ اور مہربان استانیوں کی شرکت نے تقریب الوداعی کو تمکنت اور وقار بخشا۔ اساتذہ اور استانیوں نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے باقر رضا رضوی کی تندرستی کے ساتھ خانوادۀ باقر رضا کی خوشحالی نیز خوشگوار ازدواجی زندگی میں ہم آہنگی کی دعائیں دی ۔ شرکت کرنے والے کے اسمائے گرامی حسب ذیل ہیں ۔
محترمہ مہر انساء( متاعِ حیات باقر رضا)، رونق جہاں رضوی( دختر باقر رضا)، جناب سید راقم رضا رضوی (بھانجا)، سید انور ناصر( سابق ڈی ای او)، نوشاد رضا(انسپیکٹر)، محمد فخر الدین (انسپیکٹر)، شبنم بیگم(ایچ۔ٹی)، شعبان احمد، آفتاب عالم، خالد اقبال حشمی(ہیڈ ٹیچر)، فیض احمد، ہما آفرین، شگفتہ یاسمین، عارفہ سبحان، تبسمّم باجی،عصمت اعظمی، افسر حسین، تمکین دانش، یاسمین بیگم، زینت نسیم، زیبا یاسمین، اشفا ق الرحمان، عقیل الرحمان، تہمینہ بیگم، اسلم انور، اشتیاق احمد، مہتاب عالم، طارق انور، امتیاز احمد، ظفر احمد، سید منیر اقبال ہاشمی، شرافت علی، راقم الحروف احمد وکیل علیمی و دیگر اساتذہ اور استانیاں۔
13/اپریل 1996 میں باقر رضا رضوی کو 2/رپن اسکوائر، کولکاتا 14 میں واقع کولکاتا میونسپل کارپوریشن اسکول میں تقرری کی سعادت ہوئی تھی۔ اسی اسکول (ڈے سیکشن ) سے 30 اپریل 2025 کو وہ اپنی ملازت کی مدّت پوُری کرکے سرکاری دستور کے مطابق سبکدوش ہورہے ہیں۔ سہولت کے پیشِ نظر اسکول انتظامیہ نے 13 اریل کو تقریبِ سبکدوشی کا اہتمام کیا تھا۔ (رپورٹ احمد وکیل علیمی، سابق ہیڈ ٹیچر کولکاتا میونسپل کارپوریشن اسکول)
Leave a Reply