تحریر : ثانیہ زہرا ، ماہر نفسیات
پاکستان میں گزشتہ کئی سالوں سے منشیات فروشی اور اس کی پیداوار اور استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے منشیات دکانوں کے بعد گلیوں اور بازاروں میں بھی فروخت کی جا رہی ہے جس کو فروخت کرنے میں مردوں کے ساتھ ساتھ عورتیں بھی برابر کی شریک ہیں
منشیات کا نشہ نفسیاتی مسائل کے ساتھ ساتھ سماجی زندگی پر بھی بری طرح اثر انداز ہو رہا ہے
پریشانی اور تناؤ :منشیات کا تناؤ اور پریشانی کو بڑھا سکتا ہے
ڈپریشن : منشیات کے عادی انسان ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں کسی بھی کام پر توجہ نہیں دے سکتے اور تنہا رہنا پسند کرتے ہیں
موڈ میں تبدیلی: منشیات کا استعمال چڑچڑاپن ،موڈ میں تبدیلی اور جذباتی عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے
معاشرے سے علیحدگی : منشیات کا عادی انسان تنہائی میں رہتا ہے معاشرے کے لوگوں سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہوتا اور نہ ہی وہ اچھے لوگوں کی صحبت میں بیٹھتا ہے
خود اعتمادی : منشیات کا عادی انسان اعتماد میں کمی کا شکار ہو جاتا ہے
کچھ ادویات کے استعمال سے اس کو ہیلوسینیںشن(hallucinations ) جیسے نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے
علاج : نفسیاتی مسائل کو بیک وقت حل کرنا بہت ضروری ہے جوکہ ادویات ،تھراپی اور سپورٹ کے ذریعے ممکن ہے
Leave a Reply