عامرمُعانؔ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج کل ایک فیشن سا بن گیا ہے کہ کسی بھی شعر یا قول کیساتھ غالب ، اقبال، فراز یا کسی بھی نامور شاعر کا نام لگا کر پوسٹ کر دی جائے ، تاکہ پڑھنے والے اس بے وزن شعر یا قول پر خوب داد و تحسین کے ڈونگرے برسائیں ۔ لیکن اس تمام صورتحال میں اُس شاعر کی بعد از مرگ دلی کیفیات کا اندازہ لگانا چنداں مشکل نہیں ۔ جو اگر حیات ہوتے تو زہر خورانی کی کئی کوششوں میں سے ایک میں کامیاب ہو کر جنت مکانی ہو چکے ہوتے ۔ آخر یہ کیا نفسیات ہے ایسی حرکت کرنے والے اصحاب کو کون سی دلی تسکین حاصل ہوتی ہے ؟؟ اس کا جواب بسیار کوشش کے تاحال حل طلب ہے ۔
اگر مذکورہ صاحب ، شاعر سے کسی ذاتی عناد یا ناپسندیدگی کا بدلہ لے رہے ہیں تو جناب شاعر نے ان کا ایسا کیا نقصان کر دیا ہے کہ مذکورہ اصحاب ، شاعر کے کلام میں مسلسل اضافہ کرنے کی کوششوں میں اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں ۔ یا پھر شائد یہ اصحاب اس بات کا بدلہ لینے پر کمر بند ہیں کہ قدرت نے ان کو شاعرانہ کیفیات سے بہرہ مند کیوں نہ کیا ۔ لیکن اس میں بھی اس شاعر بیچارے کا کیا قصور جس سے بدلہ لیا جا رہا ہے ؟؟
ہمارے ایک دوست نے جو خود نفسیات کے ڈاکٹر ہیں ، نے ہمیں سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ ایسا کام کوئی بزدل انسان ہی کر سکتا ہے ۔ ہم نے قدرے حیرانی سے دریافت کیا بزدل کیسے ؟ تو ڈاکٹر صاحب فرمانے لگے کہ وہ حضرات جو ایسی حرکتوں کے مرتکب ہوتے ہیں ، اصل میں اس خوف میں مبتلاء ہوتے ہیں کہ جو بات وہ کہنا چاہتے ہیں اگر اپنے نام سے کہیں یا پوسٹ کریں تو کوئی کان بھی نہیں دھرے گا ۔ اور اگر دھرے گا تو ان کی کھچائی نہ ہو جائے ۔ سو وہ ان نامور شعراء کا کاندھا استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ جن کا نام دیکھ کر قارئین واہ واہ بھی کریں اور ان حضرات کی بات بھی بنا ان کا نام آئے سب تک پہنچ جائے۔
لیکن اس سب میں برا ان شعراء کیساتھ ہو رہا ہے جن کے نام اس بے وزن کلام کیساتھ جوڑے جاتے ہیں ۔ اس حرکت کے مرتکب حضرات جو اس بات سے واقف ہیں کہ یہ حرکت ان کی ہے ۔ وہ جانتے ہیں کہ وہ ایک گناہ عظیم کے مرتکب ہو رہے ہیں ۔ کیونکہ کسی سے بھی وہ بات منسوب کرنا جو اس نے نہیں کی ایک بہت بڑا جھوٹ ہے ۔ اور روز قیامت اس جھوٹ کی سزا بہت بڑی پکڑ کی صورت میں آشکار ہو گی۔
سو ان بزدلوں کو مشورہ ہے کہ ان عظیم شعراء کو بخش دیں ۔ اور تھوڑی ہمت پیدا کیجئیے اور اپنے نام سے پوسٹ کیجئیے شائد آپ خود ہی مشہور ہو جائیں ۔
ایک مشورہ ہے میرا
گر تو برا نہ مانے
Leave a Reply