تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین !بقول شاعر:-
قسمت نوعِ بشر تبدیل ہوتی ہے یہاں
اک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں
تعلیمی ادارے کسی بھی ملک اور قوم کی تعمیروترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔نٸی نسل کی تعلیم و تربیت میں تعلیمی اداروں کا کردار بہت اہم تصور ہوتا ہے۔فروغ تعلیم کے عمل میں پراٸمری تعلیمی اداروں کا کردار تو اساس کی مانند ہوتا ہے۔قوم کے بچوں کو اساتذہ ابتداٸی مہارتیں سکھانے کے ساتھ ساتھ آداب زندگی بھی سکھاتے ہیں۔گورنمنٹ انگلش میڈیم پراٸمری سکول ڈنگ سوکا سرکل سراۓ صالح ہری پور ایک عظیم درسگاہ ہے۔نصابی سرگرمیاں ہوں کہ ہم نصابی سرگرمیاں ادارہ کے سربراہ سید فرید اللہ شاہ صاحب اپنے معاون اساتذہ کرام کے ساتھ اپنا فرض منصبی ادا کرنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔موصوف ہیڈ ٹیچر سید فریداللہ شاہ صاحب کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ہمہ کوشاں رہتے قوم کے نونہالان کی تعلیم وتربیت اور تدریسی عمل میں نفسیاتی اصولوں کو مدنظر رکھتے تعلیمی عمل جاری رہتا ہے۔ملازمین بھی گہری دلچسپی سے اساتذہ کرام کے ہمراہ موصوف سید فرید اللہ شاہ صاحب ہیڈ ٹیچر کے شانہ بشانہ چل کر ادارہ کو مثالی بنانے کے لیے پوری قوت سے تدریسی امور کی انجام دہی میں سرگرم عمل رہتے ہیں۔اساتذہ کرام اپنے مقدس فرض کی تکمیل کے لیے پوری صلاحیتیں صرف کرنے کے لیے مصروف عمل رہتے ہیں۔اس سال کی ادبی و جسمانی سرگرمیوں میں سنٹر ریحانہ ہری پورمیںسکول ہذا نے امسال سنٹر سطح پر کل 17 پوزیشنز ( اول، دوم، سوم) لے کر سنٹر میں تیسری پوزیشن حاصل کی اور سابقہ روایت برقرار رکھتے ہوئے مزید محنت سے ادارہ کا وقار بلند کرنے میں کردار ادا کیا۔ملازم اظہر محمود کی خدمات بھی لائق تحسین ہیں۔ہم نصابی سرفرمیوں میں متعدد شاندار
پوزیشن حاصل کرتے گورنمنٹ انگلش میڈیم پراٸمری سکول ڈنگ سوکا ہری پور نے علاقہ کا نام روشن کیا۔اس کا سہرا محترم قاضی عبداللہ جاوید صاحب ASDEOسرکل سراۓ صالح کے سر ہے جن کی بہترین نگرانی اور حکمت عملی سے بہترین تعلیمی ماحول کی جھلک بہت نمایاں ہے۔ضلعی افسران بالا بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جن کی نگرانی میں ضلع ہری پور میں بہترین تعلیمی ماحول موجود ہے۔سید فرید اللہ شاہ صاحب اور اساتذہ سکول ہذا کی بے پناہ محبت ادارہ کی اچھی فضا اور بہتری کی جھلک دیکھنے کے لیے مدعو کر لیتے ہیں۔اسمبلی کی خوبصورت جھلک اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ قوم کے بچوں میں ملک اور قوم کی محبت کی قندیل روشن ہے۔قرآن مجید کی تلاوت۔ نعت شریف۔پاکستان کا قومی ترانہ، علامہ محمد اقبال کی نظم ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“بچے پڑھتے ہیں تو محبت کے جذبات تروتازہ ہوتے ہیں۔ایک لگن اور امید پیدا ہوتی ہے۔بہت متاثر کرنے والی سرگرمیوں سے ادارہ میں اچھا ماحول موصوف اور ان کے کارواں میں شامل اساتذہ اور ملازم کی کوششوں کا مرہون منت ہے۔قوم کے بچے یک زبان ہو کر قومی ترانہ پڑھتے ہیں تو دل کے آنگن میں ایک چاہت پیدا ہوتی ہے اور دل کے دامن میں خوشیوں کے پھول کھلتے ہیں۔علم کی دولت سے قوم کے بچوں کے سینے منور اور دل زندہ ہوتے ہیں۔ادارہ کی بہتری اور نیک نامی کے لیے عوامی اعتماد حاصل کرنا سید فرید اللہ شاہ صاحب ہیڈ ٹیچر کا کمال ہے۔سالانہ نتاٸج کے موقع پر کارکردگی دکھانے کے لیے وسیع پیمانے پر ادبی سرگرمیوں کا اہتمام کرتے ہیں۔یہ بہت اچھا اور مفید طرز عمل ہے۔ہیڈ ٹیچر فریداللہ شاہ
نائب مدرس افتخار احمد صاحب
مدرس عامر محمود ملک، عمیر علی اور قاضی عزیر صاحب کے ہمراہ بہترین تعلیمی ماحول پیدا کرنے کے لیے سرگرم عمل رہتے ہیں۔ بہترین تعلیمی ماحول پیدا کرنے اور تدریسی فضا پیدا کرنے کے لیے کوششیں قابل افتخار ہیں۔دعا ہے اللہ کریم مزید اس ادارہ کے وقار اور شہرت میں اضافہ فرماۓ۔
تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
رابطہ۔03123377085
Leave a Reply