تازہ ترین / Latest
  Tuesday, January 21st 2025
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

گوش برآوز ۔۔شعروشاعرات پر مشتمل عالمی ڈائریکٹری۔۔

Articles , Snippets , / Sunday, January 19th, 2025

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
عظیم شاعر٬صحافی اور چیف ایڈیٹر صاحب نے سسٹم پبلیکیشنز لاہور کی طرف سے کتاب ”گوش برآواز 3704 شعروشاعرات پر مشتمل ڈائری ۔مرتب و مؤلف :مشتاق دربھنگوی صاحب کی عظیم کاوش ہے تحفہ کے طور پر ملی ۔اس میں ایک محبت اور خلوص نمایاں تھا۔خصوصی کاوش محترم نواب ناظم صاحب کی بھی شامل ہے۔
یہ کتاب 2018 میں کلکتہ میں شائع ہوئی۔ اس کے بعد سسٹم اخبار کے مدیر نواب ناظم نے 2022 میں لاہور سے شائع کیا۔ اب اس کی جلد دوئم منظر عام پر آۓ گی۔اس کی تیاری میں ایک عظیم کوشش اور جدوجہد کارفرما ہے۔کتاب گوش برآواز کتنی اہم ہے اس کا اندازہ اسی وقت ہو پاتا ہے جب اس کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔یہ کتاب اس حد تک منفرد اور دلکش ہے کہ مرتب و مؤلف محترم مشتاق دربھنگوی صاحب اور محترم نواب ناظم صاحب کی کاوش 2022 میں لاہور پاکستان سے شاٸع کرتے ایک روشن مثال قاٸم کر دی۔عرض حال تو اتنا سا ہے کہ اس خوبصورت تصنیف پر کچھ اپنی بساط کے مطابق لکھ دوں۔انتساب۔اردو کے پہلے صاحب کلیات شاعر قلی قطب شاہ اور ادب کی دیگر برگزیدہ شخصیتوں کے نام ہے۔عنوان گوش برآواز اور مشتاق دربھنگوی کے نام سے لکھی تحریر جو محترم نواب ناظم کی سعی بلیغ ہے۔ ایک جامع اور فقید المثال تحریر ہے۔اس کے آٸینہ میں دیکھیں تو مشتاق صاحب ایک ادبی گھرانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔موصوف موضع بھنگو بہار میں 1958میں پیدا ہوۓ۔ادبی مگر خاصے مشکل حالات میں پرورش پاٸی گویا انہیں ودیعت میں اردو ادب سے عاشقانہ جذبہ میسر آیا۔ان کے اشعار ٹھوس ثبوت ہیں کہ موصوف اردو ادب سے کس قدر محبت کرتے ہیں۔
ہے یوں ہماری روح میں اردو بسی ہوٸی
پھولوں میں جیسے ہوتی ہے خوشبو بسی ہوٸی
میرے کانوں میں مصری گھولتا ہے
کوٸی بچہ جب اردو بولتا ہے
ایک جائزہ کے مطابق مشتاق دربھنگوی صاحب 1980سے شعروسخن کی دنیا سے وابستہ ہیں۔شعبہ صحافت میں بھی ان کا بہت بڑا حصہ ہے۔طویل عرصہ سے روزنامہ مشرق کولکتہ بھارت میں بطور ایڈیٹر ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔اور حیران کن امر بلکہ تعجب خیز بات یہ ہے کہ ڈیڑھ درجن کتب کے مصنف بھی ہیں۔نواب ناظم صاحب مزید لکھتے ہیں کہ ہر کتاب میں ادب کے نئے نئے دریچے وا کیے ہیں۔قاری کے علاوہ شعروادب کی دنیا کا ہر فرد انہں داد و تحسین سے نوازنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔محترم نواب ناظم صاحب نے گوش برآواز کے لیے چند اشعار پیش کیے جو توجہ کا مرکز ہیں۔موصوف لکھتے ہیں:
تازہ نغموں اور جذبوں کو بھی جس پر ناز ہے
رقص میں سارا ادب ہے رقص میں یہ ساز ہے
شعر کی دنیا میں ناظم یہ بڑا اعزاز ہے
جس طرف دیکھو ادھر یہ گوش برآواز ہے
اور بھی ہیرہ نما اشعار اس کتاب کی اہمیت اجاگر کرتے ہیں۔ثریا شاہد لاہور پاکستان کی تحریر ”عرض ہے کہ“کے عنوان سے دلچسپ اور خوبصورتی کی علامت ہے۔قسیم اختر (پورنیہ٬بہار٬انڈیا)٬ڈاکٹر صابرہ خاتون حنا (ٹی ڈی بی کالج٬رانی گنج٬مغربی بنگال٬انڈیا)٬ایم۔زیڈ۔کنول(چیف ایگزیکٹو جگنو انٹرنیشنل (لاہور پاکستان)
طارق طاسی (لاہور پاکستان)٬وجاہت گردیزی (اسلام آباد٬پاکستان) کے تاثرات اپنے دامن میں محبت اور الفت کے تقاضے سموۓ ہوۓ ہیں۔جو موصوف مشتاق دربھنگوی صاحب اور محترم نواب ناظم صاحب کے لیے بہت بڑا اعزاز ہیں۔محترم مشتاق دربھنگوی صاحب نے (اپنی بات)کے عنوان سے تحریر میں سرگزشت لکھ دی۔جو موصوف کی زندگی کے گوشوں کی عکاس ہے۔بہت سارے شعراء اور شاعرات نے ”گوش برآواز“کے لیے قطعات اور اشعار لکھ کر اس کی اہمیت کو چار چاند لگا دیے۔اب انشاءاللہ بہت جلد حصہ دوئم بھی منظر عام پر آنے کو ہے۔انتظار کی گھڑیاں تیز ہیں۔کتاب میں ناز مظفر آبادی کی تحریر(گوش برآواز)کے عنوان سے لکھتے ہیں:(شعراءو شاعرات کی عالمی ڈائرکٹری”گوش برآواز“کی اشاعت جناب مشتاق دربھنگوی کا عظیم الشان کارنامہ ہے۔اس نایاب اور منفرد کتاب کو عالمی سطح پر جو پذیرائی و کامیابی حاصل ہوئی ہے وہ اپنی جگہ پر ایک تاریخ ہے۔مشتاق دربھنگوی ممتاز شاعر٬معروف نثر نگار اور نامور صحافی ہیں۔ان کے اس شاہکار کو دنیا بھر میں تسلیم کر لیا گیا ہے۔موصوف نواب ناظم صاحب جو منفرد شخصیت اور ہستی کے مالک ہیں ان کا تذکرہ بھی خوبصورت الفاظ کے ساتھ کیا ہے۔محترم ڈاکٹر خالد اقبال یاسر (تمغاۓ امتیاز)سابق ناظم اعلٰی ٬اکادمی ادبیات پاکستان کی تحریر(اردو زبان و ادب بھارت اور پاکستان کا مشترکہ ورثہ)کے عنوان سے قیمتی سرمایہ ہے۔موصوف مشتاق دربھنگوی صاحب کی عظیم کاوش قرار دے کر کتاب کی اہمیت کو چارچاند لگا دیے۔ڈاکٹر خالد اقبال صاحب نے کوزے میں دریا بند کرتے موصوف مشتاق دربھنگوی صاحب اور نواب ناظم صاحب کے نام محبت بھرے الفاظ و کلمات سے نوازتے ہوۓ دریا دلی کا ثبوت دیا۔جو کتاب ”گوش برآواز“ کے آخری صفحہ پر موتی اور چاندی کے ورق کی طرح دلکشی کی تصویر بن کر رہے گا۔اس شعر کے ساتھ کالم سمیٹتا ہوں جو اس کتاب کی زینت ہے۔
تو جہاں بھی ہے مجھے آواز دے
میں سراپا ”گوش بر آواز“ہوں
تحریر و تبصرہ۔فخرالزمان سرحدی
گاؤں ڈِنگ٬ڈاک خانہ ریحانہ
تحصیل و ضلع ہری پور
رابطہ۔03123377085


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International