تازہ ترین / Latest
  Wednesday, December 25th 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

“ہاتھ کی لکیروں سے رَنجشیں تو رہتی ہیں”

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Sunday, August 18th, 2024

لَب کُھلیں کہ نہ کُھلیں
جب تلک بھی ممکن ہو
کوئی بات کرنے کی چاہتیں تو رہتی ہیں

چاہے دل کے دامن میں
صرف ایک دھڑکن ہو
دِل کی بات کہنے کی خواہشیں تو رہتی ہیں

زندگی کے ہونے تک
آنکھ بند ہونے تک
منتظر نگاہوں میں حسرتیں تو رہتی ہیں
خامُشی کی وحشت میں
جانے والے قدموں کی آہٹیں تو رہتی ہیں
جل بُجھے چراغوں میں
روشنی کے مرنے پر
ماتمی اجالوں تک حدَّتیں تو رہتی ہیں

پیار ایک رستہ ہے
عشق ایک منزل ہے
منزلوں کی چاہ میں مُسافتیں تو رہتی ہیں
راستے کہیں بھی ہوں
راستے کوئی بھی ہوں
راستوں کے دامن میں اُلجھنیں تو رہتی ہیں
راستوں پہ چلنے میں مُشکلیں تو رہتی ہیں

تم کہیں رہو جانم
سانس کی رفاقت میں
ایک بار ملنے کی کاوشیں تو رہتی ہیں
ہاتھ کی لکیروں میں
کم نصیب لمحوں کی سازشیں تو رہتی ہیں
شاعری کی نگری میں
لفظ اور معانی تو آئنوں کی مانند ہیں
آئینوں کے جُھرمٹ میں مَہوِشیں تو رہتی ہیں
دُلہنیں تو رہتی ہیں!

رَبْط ٹوٹ جانے پر
کوئی رُوٹھ جانے پر
ساتھ چُھوٹ جانے پر
ہاتھ کی لکیروں سے رَنجشیں تو رہتی ہیں۔

سلیم کاوش
15 اگست 2024


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International