گلشن اختر میئو
ننکانہ صاحب
پارٹ2
ہو سکتا ہے گاؤں کے لوگوں سے تمہیں میرے مر جانے کی اطلاع ملے
سنو! میرے گھر کے ساتھ اک گھر ہے
جہاں میرے پچپن کی سہلی رہتی ہے
تم اسکے پاس چلے آنا
وہ تمہیں تمہارے نام سے جانتی ہو گی
اسکے ساتھ مل کر میرے لئے رو لینا
لیکن اسکے سامنے ذیادہ غگمین نہ ہونا
وہ بہت بیمار رہتی ہو گی
میری پچپن کی سہلی کو بہت سی بیماریوں نے گھیرا ہو گا
تم اس سے میری اچھی یادوں کا تزکرہ کرنا
جیسے تم دونوں سوچ کے مسکراؤ
تمہاری اور اسکی بوڑھی آنکھوں میں
پھر سے پرانی یادوں کے دیپ جگمگائیں
سنو!ہماری روابط حیات کی یادوں کا
سارا ماجرا اس سے بیاں نا کرنا
اور نا اس خط کا تذکرہ کرنا
جو میرا خط مجھ ہی کو لوٹایا تھا
جب میرے گاؤں کی نگری میں
تصور عکس میں مجھ کو ڈھونڈو گے
تو چلے آنا میری تربت خاموش پر
آخری بار فاتحہ پڑھنا
میری قبر تمہیں
میرے گاؤں کی شاہراہ کی ابتد ہی کی آخری حدود پر ملے گی
میری قبر کے تابوت پر سر رکھ کر نہ رونا
تمہاری بوڑھی سسکیاں
مجھ کو تربت خاموشاں میں بے چین کریں گی
اس روز مجھ سے ڈھیر ساری گفتگو کرنا
اس روز تیرے اور میرے درمیان فقط خدا ہو گا
سنو! اس روز مجھ سے وہ سب کہہ دینا
جو میں تم سے سننا چاہتی تھی
اس روز مجھ سے فقط اک بار کہہ دینا
گلشن مجھے تم سے محبت ہے
میری خاک تربت پہ سر رکھ کر خدا سے کہے دینا
اس ارض پاک پر ہماری الفت کا آمین تو ہے
بروز محشر ہماری محبت کو اماں بخشی جائے
اس روز مسکرا کر مجھے رب آسماں کے سپرد کرنا
اس روز تیرے اور میرے درمیان فقط خدا ہو گا
سنو!
ہو سکتا ہے میرا آخری خط تمہیں
میرے مرنے کے بعد ملے
Leave a Reply