انسان پر کبھی کبھار ایسا وقت بھی آتا کہ زندگی فقت تنگی اور اشک سی محسوس ہوتی ہے..
جیسے ہم اک اسی سڑک پر چل رہے ہوں جس پر نہ ہی کوئی موڑ ہو اور نہ ہی کوئی گھر اور ہم اس تنہا راستے کی ویرانی سے ڈر بھی رہیں ہوں..
پتا اس وقت ہمارا ہاتھ کون تھام سکتا کوئی بھی نہیں سواۓ…
اک دعا اور صبر..
ہم جب سچ اور حق پر ہو کر بھی بھاولوں کی طرح بھولتے جاۓ بھولتے مگر سمجھنے سمجھانے والا کوئی نہیں ہوتا..
اس شخص کے سامنے رونا منانا جو ہماری زات کے سب سے زیادہ قریب تر ہو مگر وہ بھی ہمیں سمجھنا چھوڑ چکا ہو..
ساتھ دینا چھوڑ جائے..
پتا ہماری زندگی میں ایک شخص ایسا ضرور ہوتا جس پر ہمیں بہت ہی حد سے زیادہ کہ اندھا دھوند یقین ہوتا اس کا ہاتھ تھام کر ہر ڈر ختم ہو جاتا اس کے آغوشِ جگر سے زیادہ دنیا کے کسی بھی کونے میں سکون نہیں ملتا..
مگر زندگی ایسا، ایسا وقت بھی لے آتی ہے کہ اس کو بھی وضاحتیں دینی پڑتی ہے مگر یہ سب اس کی نظر فضول ہوجاتا ہے..
جانتے ہیں تب ہمارے پاس واحد اک رب ہی رہ جاتا..
جس کے سوا ہماری زات کی سچائی اور پاک نیّت کو کوئی نہیں جان سکتا..
انسان ٹوٹ کو رزّا رزّا ہو جاتا جب من پسند کے ہاتھ سے مات کھا لے..
پتا عکس راضی میں اس وقت تسبیح کے ٹوٹ کر بکھرے ہوۓ موتیوں کی مانند بکھری ہوں..
یہ وقت بہت ہی بے بسی کا ہے..
کچھ ساتھ ہمیں اتنا توڑ دیتے ہیں کہ لوگ تو دور کی بات رب پر بھی یقین کرنا بھول جاتے ہیں ہم..
اور سچ تو یہ ہے کہ یہی وقت صبر اور دعاؤں کا ہوتا..
ہر یقین ٹوٹ جائے مگر اتنا نہ ٹوٹے کے ہم بھول جاۓ وہ رب ہماری نیّتِ دل اے واقف ہے..
اور دعا تو وہ شفا خانا ہے جہاں سے بہت سے مریضوں کو ملتی ہے شفاء..
اگر ہمارا یقین اورہم سچے ہوں تو وقت ضرور آتا کہ وہ رب ہمیں سرخرو کردیتا..
تب ہمارے سارے پیارے واپس تو آ جاتے ہیں مگردل ان کا اصل چہرا نہیں بھول پاتا..
دراصل یہ کوئی مشکل وقت نہیں ہم پر گزری فقت اک آزمائش ہوتی ہے اور جب ہم
اس آزمائش سے سرخ روح ہوجاتے ہیں..
اس دن مسرتیں ہمارا بےصبری سے انتظار کرتی ہیں اور استقبال کرتی ہیں..
اور پتا یہ وقت انسان کو اس کے رب سے ملاقات کروا دیتا..
اور ہم رب کے بہت پسندیدہ بھی بن جاتے ہیں..
وہ زاتِ کریم انسان کے ایک آنسوں سے، اس کی ہر دعا قبول کر سکتی ہے اس لیے ہمیں کبھی بھی نا امید نہیں ہونا چاہے..
اس لیے جب کر کہ ہمارا سفر مشکلات سے ہو رہا ہو تو اس زات سے گلے اور شکوں پر نہیں اترنا چاہیے بلکہ خاموشی سے ان کے چہرے پڑھنے چاہیے جو ہمیں محبت کہتے ہوں..
اور بہتری کی دعا کرنی چاہیے جو بہتر وقت کے لیے بہت ضروری ہے..
وہ اللہ پاک بس کن کہتا اور سب ہی فیاکن ہو جاتا..
صبر اور دعا کا پلرا کبھی مت چھوریں..
عنوان : دعا اور صبر
از_آمنہ_مقصود_راضی
Leave a Reply