rki.news
تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
سابق صوباٸی وزیر یوسف ایوب خان دیارِغیر برطانیہ کے دورے پر ہیں۔زندگی کے رنگ بھی کتنے پیارے ہوتے ہیں۔موصوف عجیب و غریب اور خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز اور راحت قلب محسوس کرتے زندگی کا سفر طے کررہے ہیں۔شب و روز فطرت کے نظارے دیکھتے اور نظام زندگی سے محظوظ ہوتے ہیں۔عجب داستان سفر کہ چاہنے والے دل کی گہراٸیوں سے قدم قدم پر خوش آمدید کہتے ہیں۔موصوف کی مصروفیات کس قدر دلچسپ اور خوبصورت ہیں۔اس کا اندازہ ان دلکش مناظر سے لگایا جا سکتا ہے جو موصوف نے تصاویر کی صورت میں عنایت فرمائی ہیں۔وڈیوز میں بھی وہاں کے مناظر اور نظام زندگی کی عکاسی ہے۔گویا ان کاسفر نہ صرف دلکشی کا مظہر بلکہ معلوماتی بھی ہے۔اور سیاحتی مقامات،آمدورفت کے لیے کشادہ سڑکیں اور فطرت کے دلچسپ نظارے۔جب ایک شعر ان کی نظر کیا ”دیار غیر کی فضاٶں میں شاید وہ چاہت نہ ہو
وطن کی ہواٸیں تمھیں سلام کہتی ہیں“
ساتھ ہی انگلش میں ترجمہ بھی کیا تو اس قدر محبت اور خلوص سے جواب موصوف نے دیا کہ اس قدر مصروف ترین آدمی جواب دے نہیں پاتا۔لیکن وطن کے رہنے والوں سے محبت کا تقاضا کہ بہت سی معلومات فراہم کر دیں۔اس پر موصوف کا بہت بہت شکریہ۔۔
زندگی تو وہی دیدہ زیب ہوتی ہے جو قدرت کے نظاروں سے اور انسانیت کی خدمت سے مزٸین ہو۔ایک امنگ اور محبت سے زندہ رہنے والوں کی زندگی تو خوبصورتی کی علامت ہوتی ہے۔جہاں بھی جاٸیں خوش رہیں۔اتنی سی دعا ہے کہ سدا سلامت رہیں۔زمین پر قدرت کے نظارے تو ہر جگہ موجود ہیں۔وہی جنت نظیر وادیاں اور پہاڑی سلسلے٬قدرتی مناظر اور طرز زندگی گویاآپ کے کاروان میں شامل محبت کرنے والوں کا ذوق مہمان نوازی بھی منفرد۔جہاں بھی اور جس جگہ جانا ہو تو شاندار استقبال اور ہر مقام کے بارے میں تفصیل سے آگاہی دینا بھی کمال فن ہے۔اس جگہ کے موسم کے مطابق ملبوسات کا استعمال اور قدرتی مناظر سے خوشی محسوس کرنا بھی ایک معمول ہے۔زندگی کے رنگ بھی تو کس قدر عجیب ہوتے ہیں۔اللہ سلامت رکھے۔تجارتی ٬سیاحتی٬تعلیمی اور سیاسی سرگرمیوں کا جاٸزہ لینے اور زندگی کے سفر کو دلچسپی کے آٸینہ میں دیکھیں تو موصوف کا دیار غیر جانا ان کی زندگی کا ایک یادگار عہد ہے۔صنعتی ٬تعلیمی اور ساٸنسی ترقی اور سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات اور سماجی ترقی سے یقینی طور پر ایک اچھی پیشرفت سے لطف اندوز ہوں گے۔زندگی کے تقاضے بھی تو یہی ہوتے ہیں دوسرے ممالک کی سیر کی جاۓ جہاں قدرتی مناظر اور نظام زندگی پایا جاتا ہے ۔ان کا موازنہ اس زاویہ خیال سے کیا جاۓ کہ ہم سیاحت٬تعلیم اور ترقی کے میدان میں کہاں کھڑے ہیں۔زندگی کو شاداب رکھنے کے لیے ترقی کا سفر ضروری ہے۔موصوف کا یہ سفر نامہ معلومات اور ترقی کے سفر کا جائزہ لینے کا ذریعہ ثابت ہو گا۔
Leave a Reply