Today ePaper
Rahbar e Kisan International

یکم مئی یوم مزدور ۔۔۔ مزدوروں کی عظمت کو سلام

Articles , Snippets , / Sunday, May 4th, 2025

rki.news

تو قادر و عادل ہے مگر تیرے جہاں میں
ہیں تلخ بہت بندہء مزدور کے اوقات
. . . . . . . . . اقبال رح

پوری دنیا میں عالمی سطح پریکم مئی کو “یومِ مزدور” (Labour Day) کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کی تاریخ کا تعلق مزدوروں کے حقوق کی جدوجہد سے ہے،
1886، شکاگو میں یکم مئی کو ہزاروں مزدوروں نے ہڑتال کی ، جس کی پاداش میں 3 مئی کو پولیس اور مزدوروں کے درمیان تصادم ہوا ، اسی تنارعے میں 4 مئی کو “ہے مارکیٹ اسکوائر” میں بم دھماکہ ہوا، جس میں کئی لوگ مارے گئے۔ اس حادثے کے بعد کئی مزدور رہنما گرفتار ہوئے اور یہاں تک کہ بعض کو پھانسی کی سزا بھی دی گئی۔ یہ واقعہ دنیا بھر کے مزدوروں کے لئے اپنے حقوق کی آگاہی اور حصول کے لئے تحریک بنا۔ 1889 ء دوسری سوشلسٹ انٹرنیشنل آرگنائزیشن نے پیرس میں فیصلہ کیا کہ یکم مئی کو مزدوروں کے حقوق کے عالمی دن کے طور پر منایا جائے۔
یکم مئی کے روز دنیا کے بیشتر ممالک میں عام تعطیل ہوتی ہے اور اس دن مزدوروں کے حقوق، محنت کی اہمیت اور بہتر حالاتِ کار کے لئے تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔ ہمارے ملک پاکستان میں سرکاری طور پر ” یومِ مزدور ” کا آغاز یکم مئی 1972ء کو ہوا ۔ اس دور کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اسے قومی تعطیل قرار دیا اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے کئی اصلاحات متعارف کروائیں۔ تب سے ہر سال پاکستان میں یہ دن مختلف طریقوں سے منایا جاتا ہے۔
اس دور میں تحریکوں اور خونی انقلاب کے بعد مزدوروں کے حقوق کی بات کی جاتی ہے اور یہ حقوق پھر بھی دیئے نہیں جاتے ، جبکہ دین اسلام مزدور کی عظمت کا خوگر ہے اور کسی بھی انسان کی حق تلفی کی اجازت نہیں دیتا ہے ۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث مبارکہ کا جائزہ لیا جائے تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ وہ مزدوروں کے حقوق کو چودہ سو سال پہلے ہی بیان کر چکے تھے اور ان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور نبوت میں کسی کی مجال نہیں تھی کہ ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی زیادتی کی جائے ، حوالے کے لئے کچھ احادیث کا ترجمہ حاضر ہے ۔
“محنت سے کمانے والا اللہ کا دوست ہے۔”
حوالہ: المعجم الاوسط للطبرانی، حدیث نمبر: 8964
“مزدور کو اس کی اجرت اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دو۔”
حوالہ: سنن ابن ماجہ، کتاب الرھون، حدیث نمبر: 2443
آج بھی اس مہنگائی اور نفسانفسی کے دور میں مزدور اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں ، زیادہ تر ادارے مزدوروں کو ان کے حقوق سے محروم رکھتے ہیں ، دس دس گیارہ گیارہ گھنٹے کام کرا کر اضافی اجرت تک نہیں دی جاتی اور یہ طبی ، تعلیم ، پنشن اور دیگر بہت سی سہولیات سے محروم رہتے ہیں ۔ کئ اداروں میں لیبر یونین کی اجازت تک نہیں ہوتی ، ان کے گھروں کے چولہے اکثر ٹھنڈے رہتے ہیں ۔ اگرچہ کہ ان کے لئے باقاعدہ طور پر قوانین موجود ہیں ، لیکن ان پر عمل داری نظر نہیں آتی ، ہم نے تو ہمیشہ مزدور کو باوجود محنت و مشقت کرنے کے ہمیشہ فاقہ کش و بدحال دیکھا ، یکم مئی کو پورے ملک میں چھٹی ہوتی ہے ، ہر شخص آرام کر رہا ہوتا ہے ، لیکن جس کے لئے اور جس کے نام و کام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے چھٹی دی جاتی ہے ، وہ اسی طرح مشقت کر رہا ہوتا ہے ، تقریبات ، ریلیاں اور کانفرنسوں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں ، خوب پیسہ خرچ کیا جاتا ہے ، بڑی بڑی ہستیاں مزدوروں کے حقوق کے دعوے کرتیں ہیں ، تالیاں بجائیں جاتیں ہیں ، لیکن جن کے لئے یہ سب کیا جاتا ہے ، ان کو کیا ملتا ہے ، کبھی ان کے دکھوں اور محرومیوں کا مداوا کرنے کی کوشش کی گئی ، حکومت کا نام لے کر دامن چھڑا لینا تو کوئی بات نہیں ، اپنے طور پر بھی تو کچھ کرنا چاہئے ۔ یکم مئی کو میں کسی کام کے سلسلے میں بازار گئ تو وہاں چھوٹی بڑی دکانوں کے شٹرز گرے ہوئے تھے ، سڑک کنارے ایک ریڑھی والا بدحال سا بزرگ تربوز بیچتا ملا ، میں نے اس سے پوچھا کہ آج تو مزدوروں کی چھٹی ہے ، دکانیں بند ہیں تو اس نے چھٹی کیوں نہیں کی ، بابا جی نے بڑے دکھی لہجے میں بتایا کہ اس کے کیونکہ بچے ہیں ، اس لئے ان کی خاطر وہ چھٹی نہیں کر سکتا ۔
سوال یہ ہے کہ اس چھٹی سے مزدور کو کیا فائدہ ہوتا ہے ، سارے فوائد تو سرمایہ داروں کو ملتے ہیں ۔ انسانوں سے تو کوئی امید نہیں لیکن اللہ پاک سے التجا ہے کہ وہ ہمارے مزدوروں پر رحم کرے اور یہ طبقہ بھی خوشحال ہو ، آمین ثم آمین ۔
میری طرف سے تمام حق حلال کمانے والے عظیم مزدوروں کو سلام ۔

آس لگائے مزدور کی بیٹی بوڑھی ہو جائے
کیسے کیسے روگ لگائے اس کو شادی نے

فریدہ خانم ۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International