تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

۲۳ مارچ یوم پاکستان اور عوام

Articles , Snippets , / Friday, March 22nd, 2024

کالم : عشرت معین سیما

قرار دادِ پاکستان تئیس مارچ انیس سو چالیس کو پیش کی گئی تھی اور اس قرارداد کی حسین تعبیر مملکت خداداد پاکستان کے روپ میں چودہ اگست انیس سو سینتالیس کو سامنے آئی ۔ اس لحاظ سے پاکستان کے وجود کو آٹھ دہائی سے زائد عرصہ گزر چکا ہے۔ آج بھی دنیا بھر میں بسے پاکستانی اور پاکستانی نژاد غیر ملکی اس تاریخ کو یوم پاکستان کا نام دے کر اس عہد کے ساتھ مناتے ہیں کہ وہ پاکستان کی سربلندی اور استحکام کے لیے اپنے حوصلے ،عزم وہمت اور محنت کو بروئے کار لاکر اس مملکت خداد کو تا قیامت قائم رکھنے اور دنیا کے بہترین ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل رکھنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔
بلاشبہ تئیس مارچ کا دن پاکستانی قوم کے لیے صرف عہد تجدید وفا کا دن ہی نہیں ہے بلکہ یہ شکرانہ ادا کرنے کا بھی دن ہے کہ ہمارے قائد محمد علی جناح اور ان کے ساتھیوں کی انتھک کوششوں ، بے لوث خدمت اور مثبت سیاست نے قیام پاکستان کو ممکن بنایا۔ ہر سال کی طرح امسال بھی قرارداد پاکستان کی حسین یادوں کا جشن دارالحکومت اسلام سمیت ملک بھر میں منایا جائے گا اور ملک کے عوام اور اداروں کی جانب سے ملی جوش وجذبے کے اظہار کیا جائے گا لیکن اس دن کے منانے کی خاص اہمیت لاہور میں ہوتی ہے جہاں یہ قرارداد پاکستان منظور ہوئی تھی ۔ یقیناً اس سال بھی لاہورمیں یوم پاکستان کے موقع پر، مینار پاکستان پر پاکستان کا پرچم نوزائیدہ حکومت کے پُر حوصلہ عزم کے ساتھ سربلند کیا جائے گا کہ وہ واقعی ملک کو خوشحالی اور ترقی کی جانب لے جانے کے لیے اور عوام اور اداروں کی حالت بہتر کرنے کے لیے بہترین حکمت عملی تیار کریں گے اور ملک میں جاری معاشی بحران پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ سماجی ترقی کے لیے ہر ممکنہ کوشش کریں گے۔ خدا کرئے کہ مسلم لیگ نواز گروپ کی چوتھی بار بر سراقتدار آنے والی یہ حکومت صوبائی دارلحکومت لاہور میں دن کا آغاز جب اکیس توپوں کی سلامی سے کریں تو ملک کی سلامتی اور عوام کی خوشحالی اُن کا اولین مقصد ہو اور ملک کے تمام عوام خاص طور پر اندرونِ پنجاب میں اجتماعی ترقیاتی کاموں کو اولیت دی جائے۔ اقرباء پروری اور انفرادی ترقی کے خواہشمند سیاسی ڈھانچے کو اسی مینار پاکستان کے سائے میں کہیں دفن کر کے فاتحہ پڑھ لی جائے۔
اس سال رمضان المبارک کے دوسرے عشرے میں آنے والے یوم پاکستان یعنی تئیس مارچ کو ملک کی سلامتی وخوشحالی کیلئے ملک بھی کی مساجد میں بھی یقیناً دعائیں مانگی جائیں گی اور سرکاری ونیم سرکاری عمارات پر قوم پرچم لہرائے جائیں گے۔ہر سال کی طرح اس سال بھی یوم پاکستان کے موقع پر مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوگی جس میں پاکستان فضائیہ کے چاق وچوبند دستے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھالیں گے اور اس روز وہ وطن عزیز کی ترقی وخوشحالی کیلئے جدوجہد کا عزم بھی کریں گے۔
تیس مارچ انیس سو پینتالیس کو پاکستان کا پہلا آئین بھی منظور ہوا تھا اور اس کے بعد ہی سے اس دن کو یوم پاکستان کے نام سے جشن کے طور پر منانے کی روایت کا آغاز ہوا تھا۔
اس سال یوم پاکستان کا جشن مناتے ہوئے ایک بار ضرور سوچئیے گا کہ اس یوم پاکستان کے تقریباً اسی سالہ سفر میں پاکستان کی معاشی، اقتصادی، سماجی اور عالمی سطح پر جمہوری ترقی کیسی ہے اور عوام کی حالت درجہ بہ درجہ تنزلی کی جانب کیوں رواں ہے؟ کیا واقعی ہم اپنے وطن کی سلامتی اور ترقی کے خیر خواہ ہیں کیا واقعی ہم یوم پاکستان منانے کے اہل ہیں؟ کیا واقعی ہمارے اداروں اور حکومتوں نے منصفانہ طور پر اور آئین کی بالا دستی قائم رکھتے ہوئے ملک کی باگ ڈور سنبھالی ہے؟ کہیں ہمارے ان سیاسی انتقام اور جھگڑوں سے کوئی تیسرا مستفید تو نہیں ہورہا یا ملک کی سالمیت کے خلاف تو نہیں کسی خفیہ کارروائی میں مصروف عمل ہے؟ آج کا یوم پاکستان مناتے وقت اور پاکستان کا پرچم سربلند کرتے وقت یہ دعا ضرور کیجئے گا کہ اس ملک میں طاقت کا سرچشمہ ہمیشہ عوام رہیں اور اُن کے منتخب کردہ نمائندے ہی ملک کو نیک نیتی سے چلائیں ، ملک سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ ہو اور پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن رہے۔اس موقع پر جاری ملک میں تقریبات میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی کے سخت انتظامات اس بات کی طرف بھی اشارہ ہیں کہ ملک کے دشمنوں کی نظر بھی ہم پر لگی ہوئی ہے لیکن ساتھ ہی بطور پاکستانی عوام ہمارا بھی یہ عزم ہے کہ قائد اعظم کی تلقین کے مطابق یوم پاکستان کو یوم تشکر کے طور پر بھی منائیں اور ہم بحیثیت قوم اپنے اتحاد، یقین اور نظم و ضبط کا سبق ہمیشہ یاد رکھیں کیونکہ اسی پر عمل پیرا ہوکر ہم وطن عزیز کی سالمیت اور استحکام کی راہ میں رکاوٹ کے سامنے سینہ سپر ہوسکتے ہیں اور قائد کا خواب مضبوط و مستحکم پاکستان کی صورت میں تعبیر میں بدل سکتے ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International