Today ePaper
Rahbar e Kisan International

8 مئ تھیلیسیمیا کے عالمی دن کے موقع پر خصوصی نظم

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Wednesday, May 7th, 2025

rki.news

میں وہ بچہ ہوں
جس نے کبھی
عام بچے کی طرح
شرارت نہ کی
کرکے ضد اپنے ماں باپ سے
عیش مانگے نہیں , کیک کھائے نہیں
میں نہ گلیوں میں کھیلا , نہ خوش ہو سکا
اور نہ محروم دکھ درد سے رہ سکا
پیدا ہوتے ہی میں موت کے سائے میں
زندگی کی جو سانسیں تھیں , گننے لگا
چہرہ مرجھا گیا , رنگ پیلا پڑا
اور ممکن نہیں میری نشوونما
مجھ پہ جوبن کسی طور آ نہ سکا
میں وہی چاند ہوں
جس کو ماں نے چمکتے نہ دیکھا
تو گہنا گیا
زندگی اتنی لمبی نہیں ہے مری
موت ہی آخری بس دوا ہے مری
ماں تو دیتی ہے اب زندگی کی دعا
خون اوروں کا اب مجھ کو لگنے لگا
تاکہ سانسوں کی گاڑی تو چلتی رہے
اور وہ ممتا کی ماری بہلتی رہے
زندگی چاہتا ہوں میں سب کی طرح
یہ تھیلیسیمیا مجھے گر نہ ہوتا تو کیا
اب تو میرے خدا , بس یہی ہے دعا
نسل نو کو تھیلیسیمیا سے بچا

فریدہ خانم , لاہور , پاکستان .


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International